ڈی ایچ کیو ہسپتال بٹگرام کو کیٹیگری اے کا درجہ دینے کا مطالبہ
مکرمی : ڈی ایچ کیو ہسپتال بٹگرام واحد طبی مرکز ہے جو کوہستان کے تین اضلاع ، تورغر ، شانگلہ کا آدھا حصہ ، مانسہرہ کے کچھ حصوں اور ضلع بٹگرام کو خدمات فراہم کررہا ہے لیکن ایمرجنسی کیلئے اسکی خدمات قابل رحم ہے اتنے بڑے ہسپتال کی ایمرجنسی میں عملہ موجود نہیں ہوتا جبکہ صوبے کے دیگر حصوں میں کوویڈ 19 کائونٹر ، ویکسی نیشن کا ئونٹر اور ایمرجنسی کائونٹر کے ساتھ ایمرجنسی (او ٹی ) فعال ہے ۔ ڈی ایچ کیو ہسپتال بٹگرام میں ماں اور بچوں کی خدمات تقریبا نہ ہونے کے برابر ہیں ، ڈی ایچ کیو کے گرد 100 میٹر کے دائرے میں 10 سے زیادہ زچگی کلینک موجود ہیں۔ بعض خواتین ڈاکٹر اپنے پرائیوٹ کلینک میں مریض بھیج رہی ہیں ۔ قوانین کے مطابق ڈی ایچ کیو احاطے کے 500 گز کے اندر کوئی نجی کلینک نہیں ہونا چاہئے جب بٹگرام ہسپتال کے قریب 10 سے زاد کلینک ہیں۔ہسپتال کے حوالے سے درپیش مسائل اور غفلت کی بہت سی مثالیں موجود ہیں ۔ کچھ روز قبل صبح 30۔06 پر ایک مریض جو کہ بٹل ضلع مانسہرہ سے آیا تھا۔ تکلیف کی وجہ سے وہ چیخ چیخ کر مدد کے لئے پکار رہا تھا۔ لڑکے کا والد ڈاکٹرز کو تلاش کرنے میں مصروف تھا مگر اتنے بڑے ہسپتال کی ایمرجنسی میں نہ تو کوئی ڈاکٹر موجود تھا نہ کوئی میڈیکل ٹیکنیشن اور نہ ہی کوی چوکیدار ۔یہ سرجیکل ایمرجنسی کا کیس تھا جب متعلقہ حکام کو آگاہ کیا گیا تو انھوں نے تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی جو کسی بھی طریقے سے معاملہ دبانے کی کوشش کریگی اس واقعے کے ذمہ دران کو سزا دینے کیساتھ ساتھ حکومت سے یہ بھی مطالبہ ہے کہ اس ہسپتال کو کیٹگری اتکا درجہ دیا جائے۔ (سعید احمد ملکال03005619155