ڈاکٹر انور سجادہمہ جہت فنکارانہ صلاحیتوں کے مالک شخصیت تھے
اسلام آباد (نوائے وقت نیوز)دوستوں ، ادیبوں اور سول سوسائٹی کے ممبران نے ڈاکٹر انور سجاد (مرحوم ) کو ایک تعزیتی ریفرنس میں خراج عقیدت پیش کیا ۔ وہ گزشتہ ہفتے 84 سال کی عمر میں لاہور میں انتقال کر گئے تھے۔ مقررین نے کہا کہ ڈاکٹر انو ر سجاد ایک بہترین ناول نگار، ترقی پسند مصنف، اداکار اور ہمہ جہت فنکارانہ صلاحیتوں کے مالک شخصیت تھے۔ وہ ان خیالات کا اظہار پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی ) کے زیر اہتمام ڈاکٹر انور سجاد کی یاد میں ایک تعزیتی ریفرنس سے کر رہے تھے ۔ریفرنس سے محترمہ کشور ناہید، اشفاق سلیم مرزا، حمید شاہد، ڈاکٹر ناظر محمود ، ڈاکٹر حمیرا اشفاق، احمد سلیم اور ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے بھی اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ کشور ناہید نے کہا کہ ڈاکٹر انو ر سجاد نے ضیا کے مارشل لاء کے زمانہ میں بھی سماج اور مظلوم طبقے کے لئے اپنی آواز بلند کی، جس کی وجہ سے ان کو جیل بھی کاٹنی پڑی، ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے کہا کہ پائیدار ترقی اور پائیدار معاشرے کا قیام ڈاکٹر انور سجادجیسے قابل ذکر ادبی کرداروں کے بغیر ممکن نہی ۔ ایس ڈی پی آئی کے سینئر مشیر تعلیم اور مذہبی امور احمد سلیم نے کہا کہ ڈاکٹرانور سجاد کی تحریریں، افسانے اور کہانیاں، جس میں جنم روپ، چوراہا، خوشیوں کا باغ شامل ہیں، معاشرے کی حقیقتوں کی عکاسی کرتی ہیں۔ معروف مصنف حمید شاہد نے کہا کہ ڈاکٹر انور سجاد کا چلے جانا ہمار لیے کسی بڑ ے سانح سے کم نہیں ہے ۔ ترقی پسند مصنف اشفاق سلیم مرزا نے ڈاکٹر سجاد کا ترجمہ کے کام - نیلی نوٹ بک '(بلیو نوٹ بک - جو ایک روسی شاعر اور مصنف ایممنیویل کے ناول کا ترجمعہ ہے ) کے حوالے سے ان کی شخصیت پر روشنی ڈالی۔