محمد مرسی شہید جمہوریت
مصر کے سابق صدر محمد مرسی کمرہ عدالت میں انتقال کر گئے۔ ان کو قاہرہ کے قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا
محمد مْرسی مصر کے پہلے منتخب صدر تھے جو2012 ء میں ہونے والے مظاہروں کے نتیجے میں چار دہائیوں سے مصر پر حکمران حسنی مبارک کے اقتدار کے خاتمے کے ایک برس بعد ہونے والے انتخابات میں منتخب ہوئے۔2013ء میں عوامی مظاہروں کے بعد موجودہ مصری صدر اور اْس وقت کے فوجی سربراہ عبدالفتاح السیسی نے صدر محمد مرسی کی حکومت کا تختہ الٹتے ہوئے اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا۔بتایا جاتا ہے کہ اسکے بعد مرسی کو خاموش رکھنے کیلئے کئی مقدمات بنائے گئے۔ ایسے ہی ایک مقدمے کی سماعت کے دوران وہ جج کے سامنے بیس منٹ سے جوابات دے رہے تھے جب اچانک ان پر غشی طاری ہوئی اور وہ بے ہوش ہو گئے اور چل بسے۔مرسی عالمی سطح کے لیڈر تھے۔ عالمی سطح پر اس امر کی تحقیقات کی ضرورت ہے کہ مرسی کو دوران قید صحت کی مناسب سہولتیں میسر تھیں؟ ان کی تنظیم اخوان المسلمون نے انکی موت کو فوجی حکومت کی حراست کے دوران قتل قرار دیا ہے۔ آمر حکمران مرسی کی موت کے بعد بھی خائف رہے۔ حکام نے عوامی جنازے کی اجازت نہیں دی اور آبائی قبرستان میں تدفین بھی روک دی۔ مرسی نے اپنی زندگی کے آخری سانس تک جابر حکومت کے ساتھ مفاہمت نہیں کی۔وہ ایک جمہوری صدر تھے جسے برداشت نہیں کیا گیا۔ ان کا کردار اور شخصیت آمریتوں کیلئے جبر کے ہتھکنڈوں کے سامنے نہ جھکنے کا پیغام ہے۔ انہیں عالمی سطح پر شہید جمہوریت قرار دیا جا سکتا ہے۔