ہمارے ایک دوست IBA کراچی کے پرانے گریجویٹ اور ایک بڑے قومی بنک کے سابق منیجر ہیں۔ ایک روز سیلف کنٹرول پر بات ہو رہی تھی تو فرمایا کہ زندگی میں آگے بڑھنے کیلئے یہ وصف بے حد ضروری ہے۔ اور میں خود اس سے متاثرہ ہوں۔ IBA سے گریجویشن کے بعد ایک بڑے بنک میں منیجر کی جاب بہ آسانی مل گئی۔ ایک شاندار کیریر سامنے تھا، مگر ایک انہونی ہو گئی۔ اس زمانے میں ہر چھوٹے موٹے کام کیلئے بنکوں کے سامنے لمبی قطاریں لگا کرتی تھیں۔ ایک روز رش کا یہی عالم تھا کہ عجیب وضع قطع کا ٹھگنا سا، کانوں میں مرکیاں پہنے ایک شخص سکیورٹی کے تمام حصار توڑتا ہوا میرے کیبن میں داخل ہوا اور کرسی پر بیٹھ گیا، خدمت کو پوچھا تو بولا، میں بہت کمینہ آدمی ہوں۔ میں پہلے ہی تپا ہوا تھا سو کہہ دیا وہ تو آپ ہیں۔بس پھر کیا تھا۔ موصوف پر جذباتی کیفیت طاری ہو گئی اور مسلسل چلانے لگے کہ اس شخص نے مجھے کمینہ کہا ہے۔ اور پھر ڈب سے پستول نکال کر دو ہوائی فائر داغ دیئے۔ بنک میں بھگدڑ مچ گئی قطاروں والے سب بھاگ گئے اور عملہ میزوں کے نیچے دبک گیا۔ بڑی مشکل سے صورت حال سنبھلی۔ چند ماہ بعد پروموشن بورڈ بیٹھا۔ تو ہر لحاظ سے ٹاپ پر ہونے کے باوجود چیئرمین نے فائل پر لکھا۔ ’’ڈراپ کیا جاتا ہے۔ منیجر صاحب سیلف کنٹرول سے عادی ہیں۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024