سستی روٹی، پیلی ٹیکسی، لیپ ٹاپ، آشیانہ سب سکیمیں فراڈ ہیں، تحریک انصاف کا وائٹ پیپر جاری
لاہور (خصوصی نامہ نگار) تحریک انصاف نے حکومتی منصوبوں اور سکیموں کیخلاف وائٹ پیپر جاری کردیا، وائٹ پیپر پنجاب اسمبلی میں قائدحزب اختلاف میاں محمود الرشید نے جاری کیا، وائٹ پیپر کے مطابق نواز حکومت نے قرض اتارو ملک سنواروں سے لیکر ،سستی روٹی، پیلی ٹیکسی، میٹرو بس، آشیانہ سکیم تک تمام منصوبوں کو ” فراڈ منصوبوں “سے تشبیہ دی۔ انہوں نے کہا کہ ہر حکومتی منصوبہ کرپشن اور مالی بے ضابطگیوں سے بھرپور اور ناکام رہا ہے، حکمرانوں نے قوم کے اربوں روپے کبھی تندوروں اور کبھی میٹرو اورنج ٹرین کی پٹری پر جھونک دیئے، انکا حساب قوم کو کون دیگا اسکا ذمہ دار کون ہے؟ اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید نے کہا کہ حکمران جماعت کا ہر رکن اور شریف برادران کا ہر ایک حواری موجودہ اور سابقہ ادوار حکومت میں مسلم لیگ (ن) کے کارناموں پر روشنی ڈال رہا ہے لیکن قوم کو اسکے اصل حقائق سے ہمیشہ ایسے دور رکھا گیا جیسے عام آدمی کے بچے کو میرٹ پر آنے کے باوجود نوکری سے محروم رکھا جاتا ہے، جیسے پنجاب کے عوام کو تعلیم، صحت اور صاف پانی سمیت بنیادی انسانی حقوق سے محروم رکھا جاتا ہے، ناکام منصوبوں اور ان پر آنے والی لاگت اور منصوبے میں مالی بد عنوانیوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے میاں محمود الر شید نے کہا کہ سستی روٹی سکیم بڑی طرح فلاپ ہوئی اور اسکے بند ہونے کے کئی سال بعد بھی حکومتی جماعت کے ارکان کو سبسڈی والا آٹا ملتا رہا اور منصوبے کے ٹھپ ہونے کے باوجود کئی سال تک سستی روٹی اتھارٹی فعال رہی اور مجموعی طور پر اس پر70 ارب سے زائد کی کرپشن ہوئی، یوتھ کو اپنا ہم خیال کرنے کیلئے طلبہ میں لیپ ٹاپ سکیم متعارف کرائی جو مالی و بدعنوانیوں کے ساتھ پورے زور شور سے جاری ہے، آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا کہ سکیم سے خزانے کو مجموعی طور پر سات کروڑ سے زائد کا نقصان پہنچا۔ پیلی ٹیکسی سکیم بھی فلاپ ، سکیم نااہلی اور کرپشن کی نذر ہوگئی، لاہور میٹر وبس پراجیکٹ چل تورہی ہے لیکن خسارے میں، مجموعی طور پر میٹرو بس پر 5 ارب روپے سالانہ خسارہ آرہا ہے، نندی پور پاور پراجیکٹ 23 ارب سے شروع ہوا اور 120 ارب تک جا پہنچا اور صرف تین دن چل سکا اور اب اسے نجی شعبے کے حوالے کیا جا رہا ہے۔
تحریک انصاف/ وائٹ پیپر