حکومت خسارے میں چلنے والے اداروں کی فوری نجکاری کرے: مرتضیٰ مغل
اسلام آباد (آن لائن)پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ سال رواں کے ابتدائی گیارہ ماہ کا خسارہ تیس ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح تک پہنچ چکا ہے۔ حکومت خسارہ کم کرنے کیلئے سنجیدہ اقدامات کرے جس کی ابتداءنقصان میں چلنے والے اداروں کی فروخت سے کی جائے۔ پاکستان سٹیل ملز، پی آئی اے ،پاور کمپنیاں اور بہت سے دیگر ادارے سفید ہاتھی ہیں جن سے فوری طور پر جان چھڑائی جائے ۔ ان اداروں کو فروخت کرنے سے حکومت کو نہ صرف اربوں روپے کی آمدنی ہو گی بلکہ سالانہ پانچ سو ارب کے نقصان سے بچنا ممکن ہو گا۔ اداروں کو فروخت کرنے سے بجٹ خسارہ کم ہوگا، سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا، سرمایہ کاری میں اضافہ ہو گا جبکہ اس کا مثبت اثر روپے کی قدر سمیت ہماری کمزورمعیشت کے تمام شعبوں پر پڑے گا۔انھوں نے کہا کہ نجکاری معاشی اصلاحات کا لازمی جز ہے مگر اس میں احتیاط کی ضرورت ہے کیونکہ غفلت اقتصادی تباہی کا سبب بن سکتی ہے۔ نوے کی دہائی کی نجکاری والی غلطیاں نہ دہرائی جائیں اور ادارے کا کنٹرول مکمل رقم وصول کرنے کے بعد ہی دیا جائے کیونکہ سابقہ نجکاری میں ایک غیر ملکی کمپنی نے آٹھ سو ملین ڈالر ابھی تک ادا نہیں کئے۔
بعض بیمار اداروں کو دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کی کوشش میں غیر ضروری جلدی ملکی مفادات کو نقصان پہنچا سکتی ہے جبکہ نجکاری کے عمل میں ڈیفالٹروں،ڈویلپزر اور پراپرٹی ڈیلزر کی شرکت سے یونٹ نہیں چلیں گے بلکہ پلاٹ اور ہاﺅسنگ سکیمیں بنیں گی۔