پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے بی آر ٹی کیس میں محفوظ شدہ تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔عدالت عالیہ نے بس ریپڈ ٹرانزٹ کیس مزید تحقیقات کیلئے نیب کو بھجوانے کا حکم دیا جب کہ فیصلے کے مطابق عدالت کو بتایا گیا کہ منصوبہ 24 جون 2018 کو مکمل جانا تھا لیکن مکمل نہیں کیا جاسکا۔
پشاور ہائیکورٹ نے فیصلہ دیا ہے کہ پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ کا منصوبہ بلیک لسٹ کمپنی کو دیا گیاجس سے نہ صرف منصوبے کی لاگت 49.3 بلین سے بڑھ کر 67.9 بلین روپے تک پہنچ گئی بلکہ دیگر منصوبوں کے فنڈز بھی پشاور بس سروس منصوبے میں لگائے گئے ہیں۔