ڈی آر ایس سسٹم سپاٹ فکسنگ سے زیادہ خطرناک‘ استعمال روکا جائے : راشد لطیف
ڈی آر ایس سسٹم سپاٹ فکسنگ سے زیادہ خطرناک‘ استعمال روکا جائے : راشد لطیف
لاہور (سپورٹس رپورٹر) سابق کپتان راشد لطیف نے آئی سی سی کے زیراہتمام استعمال ہونے والے نامکمل ڈی آر ایس سسٹم کو سپاٹ فکسنگ سے بھی زیادہ گھناو¿نا قرار دیتے ہوئے تجویز دی ہے کہ اس کا استعمال فوری طور پر روک دیا جائے۔ سابق کپتان نے ڈی آر ایس بارے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیکنالوجی استعمال کرنے سے غلطیاں دور ہونی چاہئے مگر زیراستعمال سسٹم میں نقص پائے گئے ہیں جس کے تحت غلط فیصلے درست نہیں ہو پا رہے۔ راشد لطیف نے کہا کہ اس سسٹم کا کنٹرول امپائرز اور سٹاف کے پاس ہوتا ہے لہٰذا وہ اسے سپاٹ فکسنگ سے بھی زیادہ خطرناک سمجھتے ہیں۔ انہوں نے ایشز سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں کی جانے والی غلطیوں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر امپائرز اور ڈی آر ایس غلطیاں نہ کرتے تو آسٹریلیا پہلا ٹیسٹ جیت جاتا مگر ہاٹ سپاٹ کی غلطی کی وجہ سے انگلینڈ جیت گیا۔ راشد لطیف نے کہا کہ فٹبال اور ٹینس میں بھی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے مگر اسے پہلے غلطیوں سے پاک کیا گیا۔ سابق کپتان نے کہا کہ ڈی آر ایس کو استعمال کرنے سے پہلے کم ازکم 99 فیصد تک غلطیوں سے پاک بنایا جائے۔ آئی سی سی کی جانب سے پاکستان کے محمد عامر اور انگلینڈ کے مروین ویسٹ فیلڈ کی سزاو¿ں میں کمی کے لئے بنائی گئی کمیٹی پر راشد لطیف نے سخت تنقید کی اور کہا کہ ایسا کرنے سے آئی سی سی اور پی سی بی کی میچ فکسنگ کے خلاف زیرو فیصد برداشت کی پالیسی کو دھچکا پہنچے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ دانش کنیریاکے کیس میں ای سی بی کی جانب سے عائد کی گئی پابندی کو پی سی بی نے بھی قبول کر لیا ہے مگر عامر کی سزا ختم کرانے کی باتیں کی جا رہی ہیں۔