کراچی میں مزید 8 افراد قتل‘ چیف جسٹس کا رینجرز کی فائرنگ سے ٹیکسی ڈرائیور کی ہلاکت کا نوٹس
کراچی + اسلام آباد (کرائم رپورٹر+نوائے وقت رپورٹ) کراچی میں موت کا رقص جاری جمعرات کو بھی فائرنگ کے واقعات میں سیاسی کارکن اور 2 پولیس اہلکاروں سمیت 8 افراد جاںبحق اور 8 افراد زخمی ہو گئے۔ کریم آباد میں موٹر سائیکل پر گشت کرنے والے دو پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں کانسٹیبل عنایت جاںبحق سلیم زخمی ہو گیا۔ گلبہار میں کلیم کو ہلاک کر دیا گیا چاکیواڑہ کے علاقے بہار کالونی میں نامعلوم افراد نے ایک شخص کو سر میں گولی مار کر ہلاک کر دیا اور اس کی ہاتھ پاﺅں بندھی لاش پھینک دی۔ بلدیہ میں آٹا چکی کا مالک 35سالہ عبدالرﺅف ولد عبدالرزاق ہلاک ہو گیا اس کا تعلق متحدہ قومی موومنٹ سے تھا۔ علاوہ ازیں سندھی مسلم سوسائٹی میں ڈکیتی میں مزاحمت پر پولیس کا اے ایس آئی مصطفی جاںبحق ہو گیا۔ علاوہ ازیں کراچی میں ہندو ڈاکٹر کی کمسن بیٹی کو اغواءکرنے والے چار ملزمان پولیس کے ساتھ مقابلے میں مارے گئے جبکہ پولیس نے مغوی بچی کو بحفاظت بازیاب کرالیا۔ کلثوم بائی ولیکا ہسپتال کے ہندو میاںبیوی ڈاکٹر سنیل اور ڈاکٹر کانتا کی بیٹی 3سالہ ماہین کو پانچ روز قبل 13جولائی کو اغواءکیا گیا تھا اور رہائی کے عوض 6کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ دریں اثنا چیف جسٹس افتخار چودھری نے کراچی میں رینجرز کی فائرنگ سے ٹیکسی ڈرائیور کی ہلاکت کا نوٹس لے لیا۔ کیس کی سماعت چیف جسٹس افتخار چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ آج کرے گا تین رکنی بنچ میں جسٹس عظمت سعید اور جسٹس جواد ایس خواجہ شامل ہیں چیف جسٹس افتخار چودھری نے نوٹس رجسٹرار کے نوٹ پر لیا ہے۔ دریں اثنا کراچی کی مقامی عدالت نے ٹیکسی ڈرائیور مراد کے قتل میں گرفتار رینجرز اہلکار غلام رسول کو 22 جولائی تک جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دے دیا جبکہ عدالت نے دیگر تین رینجرز اہلکاروں کو بھی گرفتار کر کے 22 جولائی کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مسلح افراد نے اے ایس آئی غلام مصطفی کو لوٹ مار کے دوران مزاحمت، کیماڑی سکنر آباد میں رحمان شاہ کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔ اورنگی ٹاﺅن میں میٹرو سینما کے قریب گندے نالے سے ایک شخص کی تین چار دن پرانی لاش ملی جسے تشدد کر کے ہلاک کیا گیا تھا۔ کورنگی کے علاقے بلال کالونی بنگالی پاڑہ میں مسلح افراد نے ایک شخص 55 سالہ محمد شفیع کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔ رمضان المبارک میں تاجروں کو بھتے کی پرچیوں اور قتل کی دھمکیوں کے خلاف سپیشل انوسٹی گیشن سیل نے بھتہ خوروں کے خلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔