جعلی ڈگری : ایم این اے غلام سرور کی رکنیت معطل‘ ایم پی اے خواجہ اسلام‘ میر بادشاہ قیصرانی نااہل
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت + نیوز ایجنسیاں) سپریم کورٹ نے جعلی ڈگری کیس میں راولپنڈی کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 53 سے تحریک انصاف کے رکن غلام سرور خان کی رکنیت معطل کر دی جبکہ صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 72 فیصل آباد سے (ن) لیگ کے معطل شدہ رکن صوبائی اسمبلی خواجہ محمد اسلام اور جے یو آئی (ف) کے میر بادشاہ قیصرانی کی ایچ ای سی کی جانب سے ڈگری کے جعلی ہو نے کی تصدیق کے بعد نااہل قرار دے دیا گیا ، خواجہ اسلا م کے خلاف فوجداری مقدمہ دائر کر نے کا حکم دے دیا جبکہ رکن صوبائی اسمبلی زیب جعفر اور قومی اسمبلی فائزہ حمید، افتخار گیلانی کو ڈگریوں کی تصدیق کے لیے مہلت دے دی گئی۔ کرم داد واہلہ کی ڈگریاں اصل ہو نے کی بناءپر رکنیت بحال کر دی گئی۔ مقدمے کی مزید سماعت 10 روز کے لیے ملتوی کر دی گئی۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس شیخ عظمت سعید پر مشتمل تین رکنی بینچ نے جعلی ڈگری مقدمات کی سماعت شروع کی تو ایچ ای سی کے نمائندے نے عدالت کو بتایا کہ رکن صوبائی اسمبلی کرم داد واہلہ کی اسناد اصل ہیں جس پر عدالت نے متعلقہ امیدوار کی رکنیت بحال کر نے کا حکم دے دیا۔ رکن قومی اسمبلی فائزہ حمید کے خلاف جعلی ڈگری کیس کی سماعت کے موقع پر درخواست گزار کے وکیل وسیم سجاد نے عدالت کو بتایا کہ فائزہ حمید کی او لیول اور اے لیول کی ڈگریاں جعلی نہیں ہیں ، آئی بی سی سی کے طریقہ کار کے تحت فائزہ حمید کی ڈگریوں کی تصدیق کا عمل باقی ہے۔ عدالت نے قرار دیا کہ صر ف جھوٹ بولنے، غلط بیانی کر نے کی بنا پر ہی کسی کو نا اہل قرار دیا جا سکتا ہے۔ ایچ ای سی کے نمائندے نے عدالت کو بتایا کہ فائزہ حمید کی او لیول اور اے لیول کی ڈگریوں کی تصدیق کے لیے انگلینڈ بھجوایا گیا ہے جونہی تصدیق کا عمل مکمل ہو جائے گا عدالت کو آگاہ کر دیا جائے گا۔ رکن صوبائی اسمبلی زیب جعفر کے مقدمے کی سماعت کے موقع پر عدالت کو بتایا گیا کہ زیب جعفر کی جانب سے جمع کرائی جانے والی اے لیول اور او لیول کی ڈگریوں میں ولدیت مختلف درج ہے۔ عدالت نے حکم دیا کہ پنجاب یونیورسٹی کے رجسٹرار ڈگریوں کی تصدیق کا عمل جلد مکمل کریں اور رپورٹ آئندہ سماعت پر عدالت میں جمع کرائی جائے۔ رکن صوبائی اسمبلی نوابزادہ پیر نادر مگسی اور مخدوم علی رضا کو ڈگریوں کی تصدیق مکمل ہو نے تک مہلت دے دی گئی۔ عدالت نے تسلیم احمد رضا کی جعلی ڈگری کے حوالے سے کہا کہ جب وہ جعلی ڈگری پر سزا پا چکے ہیں تو اس کو الیکشن لڑنے کی اجازت کس طرح دی گئی۔ عدالت نے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی کہ ان کی کامیابی کا نوٹیفکیشن منسوخ کر دیا جائے۔