اے پی سی سے پہلے نوازشریف‘ جنرل کیانی اور میری ملاقات ہونی چاہئے : عمران خان
اسلام آباد (اے پی اے+آئی این پی+نوائے وقت نیوز ) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس نتیجہ خیز بنانے کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز کی میٹنگ ناگزیر ہے۔ اپنے بیان میں عمران خان نے کہا کہ اس سے پہلے بھی تین اے پی سی ہوئیں جو بے نتیجہ رہیں۔ حکومت امریکی اتحاد کے بارے میں عوام کو اعتماد میں نہیں لے رہی۔ قومی سلامتی کے رازوں کے تحفظ کے لئے اے پی سی میں زیادہ کھل کر بات نہیں ہوسکتی۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ڈرون حملوں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکی اتحاد کا ازسرنو جائزہ لینا ضروری ہے۔ فرقہ وارانہ کارروائیوں کے خلاف انٹیلی جنس اداروں کی کارکردگی بھی واضح ہونی چاہئے۔ تحریک انصاف کے پارٹی سیکرٹریٹ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دو ماہ قبل مسلم لیگ(ن) کے رہنماو¿ں نے ان سے اے پی سی میں شرکت کے لئے رابطہ کیا تھا جبکہ اس سے پہلے بھی اے این پی اور جے یو آئی (ف) نے آل پارٹیز کانفرنس بلائی تھی جس پر طالبان نے تحفظات کااظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ تمام سٹیک ہولڈرز کو بھی اے پی سی میں شامل کیا جائے، عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کو درپیش دہشت گردی کے چیلنجوں سے نمٹنے کیلے اے پی سی بلانے سے قبل میاں نواز شریف‘ جنرل اشفاق پرویز کیانی اور میرے درمیان ایک ملاقات ہونی چاہئے تاکہ حقائق کا ادراک کیا جاسکے‘ گذشتہ حکومت نے امریکہ کیساتھ کئے گئے سمجھوتوں پر عوام کیساتھ ہمیشہ جھوٹ بولا‘ ملک میں جاری تشدد کے حوالے سے مذاکرات میں جب تک حق گوئی اور سچائی سے کام نہیں لیا جاتا ملک اسی طرح خون میں ڈوبا رہے گا۔ پارلیمنٹ اور عوام کیساتھ جھوٹ بولنے کے باعث ان اے پی سیز کے نتیجے میں سامنے آنے والی قراردادیں بے اثر ہوگئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی راہنماﺅں کو فرقہ وارانہ دہشت گردی کے اسباب اور امریکہ کیساتھ سمجھوتوں کے حوالے سے آگاہ اور خبردار ہونا چاہئے تاہم قومی سلامتی کے معاملات کی حساسیت کے پیش نظر میں نے ہسپتال میں بستر علالت پر ہونے کے باوجود وزیراعظم، جنرل اشفاق پرویز کیانی اور میرے درمیان ایک ملاقات کا مطالبہ کیا تھا تاکہ اس ملاقات میں حکومت بشمول آرمی کے امریکہ کیساتھ دہشت گردی کیخلاف جنگ‘ ڈرون حملے اور فرقہ وارانہ دہشت گردی کے حوالے سے سکیورٹی اداروں کی پوزیشن کے حوالے سے سچائی سامنے آسکے۔