لاہور (خبر نگار خصوصی) ایم کیو ایم کے گورنر کی واپسی پر مسلم لیگ (ن) نے براہ راست تبصرے سے گریز کیا ہے تاہم وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے اسے ایم کیو ایم کا اپنا سیاسی فیصلہ قرار دیا ہے۔ اس حوالے سے اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ انہوں نے جو بہتر سمجھا ہو گا وہ کیا ہے۔ دوسری جانب مسلم لیگ (ن) نے فی الوقت ایم کیو ایم کے کسی اقدام پر اپنی جماعت کے ذمہ داروں کو تبصرہ سے گریز کرنے کے لئے کہا ہے۔ دوسری جانب نجی ٹی وی کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ ان کی جماعت کو خدشہ تھا کہ ایم کیو ایم دوبارہ حکومت میں شامل ہو جائے گی اب میرا مشورہ یہ ہے کہ صرف گورنری ہی نہیں بلکہ وہ وزارتوں پر بھی آ جائے۔ پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کراچی کے حالات پر رحم کریں، میں ان سے یہ سوال ضرور کروں گا کہ اس سارے معاملے میں جو ٹارگٹ کلنگ میں مارے گئے ان افراد کا کیا قصور تھا۔ خواہش ہے کہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم دونوں کراچی کے حالات پر رحم کھاتے ہوئے مل بیٹھ کر ٹارگٹ کلنگ کے ناسور کو ختم کریں‘ بلاوجہ حالات خراب کر کے 100 پچاس غریب افراد کو لقمہ اجل بنا دیا جاتا ہے یہ سلسلہ بند ہونا چاہئے۔
وزیر اعلیٰ / ایم کیو ایم
وزیر اعلیٰ / ایم کیو ایم