اسلام آباد میں امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن اور وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کی موجودگی میں مسودے کی دستاویزات پر دستخط ہوئے۔ ابتدائی مسودے کی دستاویزات پر پاکستان سے وزیر تجارت امین فہیم اور اور افغانسان کے وزیر تجارت ڈاکٹر انوارالحق نے دستخط کئے۔مسودے کے مطابق افغانستان کے ٹرک واہگہ تک اپنا سامان لائیں گے اور پاک افغان سرحد پر جہاں کسٹمز کی سہولت ہے وہاں سے ٹرانزٹ ٹریڈ کی جا سکے گی۔ دستاویزات کے مطابق کھانے پینے کی اشیا کھلے ٹرکوں میں ٹرانسپورٹ کیا جا سکے گا۔ غیر قانونی تجارت کو روکنے کیلئے راستوں میں پڑتال کرنے والے آلات نصب کئے جائیں گے اور نگرانی کا ایک مؤثر نظام وضع کیا جائے گا۔ جتنی مقدار میں اجناس برآمد کی جائیں گی اس کے برابر رقم متعلقہ کسٹم حکام کے پاس جمع کرائی جائے گی۔ کسٹم اتھارٹی کے پاس یہ رقوم متعلقہ اشیاکی مقررہ مقام پر پہنچنے تک زرضمانت کے طور پر محفوظ رہے گی۔ معاہدے کے مسودے میں یہ شق شامل کی گئی ہے کہ بھارت سے پاکستان کے تعلقات بہتر ہونے پر بھارت کو زمینی راستے سے افغانستان سے تجارت کی اجازت دی جائے گی اور اس کے لئے معاہدے میں ترمیم کی جائے گی۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024