جرمنی کے فرینکفرٹ ایئرپورٹ سے مسافروں کی آمدو رفت میں 2020 کے دوران 73 فیصد کمی ہوئی جو 37 سال(1984 سے) کی کم ترین سطح اور اس کی وجہ کورونا وائرس کے باعث سفری پابندیوں کا نفاذ ہے۔فرانسیسی خبر رساں ادارے نے فراپورٹ کے چیف ایگزیکٹو سٹفن شولٹے کے حوالے سے بتایا کہ کورونا لاک ڈان کے باعث دنیا بھر میں ایوی ایشن کا شعبہ متاثر ہوا، 2020 کے دوران برلن ایئرپورٹ سے 18.8 ملین (1 کروڑ 88 لاکھ) افراد نے سفر کیا جو سالانہ بنیاد پر 73 فیصد کم اور 1980 کے بعد اب تک کی کم ترین سطح ہے۔انھوں نے بتایا کہ سب سے بری صورتحال اپریل سے جون 2020 کے دوران سامنے آئی جب اس ایئرپورٹ سے مسافروں کی ہفتہ وار آمد و رفت سالانہ بنیاد پر 98 فیصد کم ہوگئی، تیسری سہ ماہی کے دوران حالات میں بہتری آئی تاہم بعد میں کورونا وائرس کی نئی لہر کے باعث مسافروں کی تعداد پھر کم ہوگئی، صرف دسمبر میں مسافروں کی تعداد سالانہ بنیاد پر 82 فیصد کمی کا شکار رہی اور ماہ کے دوران اس ایئرپورٹ سے صرف 8 لاکھ 90 ہزار افراد کی آمد و رفت ہوئی۔ان کا کہنا تھا کہ مسافروں کی آمد ورفت میں کمی سے مالی مسائل کا شکار ہیں جس سے موسم گرما میں 15 فیصد ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جن کی تعداد 3 سے 4 ہزار کے درمیان ہوگی۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024