پاک فوج ٹاپ ٹین فوجوں میں شامل‘ پاکستان صلاحیت میں اضافہ کرنیوالا واحد ملک
گلوبل فائر پاور کے مطابق عالمی سطح پر افواج کی صلاحیت‘ طاقت اور کارکردگی کے اعتبار سے جاری ہونے والی درجہ بندی میں پاک فوج ٹاپ ٹین میں شامل ہوگئی۔ گلوبل فائر پاور کی رینکنگ میں پاک فوج کا دسواں نمبر ہے۔ اس سے پہلے پاک فوج کی رینکنگ پندرہ تھی۔ رینکنگ کی بنیاد پچاس سے زائد فیکٹرز کو مد نظر رکھ کر کی جاتی ہے۔ ان فیکٹرز میں ملٹری حجم سے لے کر ملک کی فنانشل پوزیشن، جغرافیائی حیثیت جیسے عوامل شامل ہیں۔ فوجی لحاظ سے طاقتور ممالک میں امریکا پہلے، روس دوسرے، چین تیسرے نمبر پر ہے۔ رینکنگ میں بھارت بدستور چوتھے، جاپان پانچویں نمبر پر رہے۔ دنیا کی پہلی پندرہ فوجی طاقتوں میں پاکستان کے علاوہ کسی ملک کی رینکنگ میں کوئی ترقی نہیں ہوئی۔ گزشتہ سالوں میں صرف پاکستان کی فوجی طاقت میں نمایاں اضافہ ہوا۔ درجہ بندی میں مختلف شعبوں سے متعلق فراہم کی گئی تفصیلات کے مطابق پاکستان میں فوج کی افرادی قوت 6 لاکھ 54 ہزار ہے اور اس اعتبار سے پاکستان دنیا میں چھٹے نمبر پر ہے۔ رینکنگ کیلئے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق پاک فوج مالی وسائل میں دنیا کے کئی دیگر ممالک سے پیچھے ہونے کے باوجود صلاحیتوں اور کارکردگی میں دنیا کے ٹاپ ٹین ممالک میں شامل ہے۔ رینکنگ میں ترکی، اٹلی، مصر، ایران، جرمنی، انڈونیشیا، سعودی عرب، سپین، آسٹریلیا، اسرائیل اور کینیڈا پاکستان سے پیچھے ہیں۔
گلوبل فائر کی درجہ بندی میں پاک فوج کا ٹاپ ٹین میں شامل ہونا پاکستان کے دفاع کے مضبوط ہاتھوں میں ہونے کا قطعی ثبوت اور ہر پاکستانی کیلئے یہ اعزاز باعث افتخار ہے۔ اس درجہ بندی سے صرف نظر کیا جائے تو پاک فوج دنیا کی بہترین افواج میں سے ایک ہے اور کچھ پہلوئوں میں تو کسی بھی فوج سے بہتر ہے۔ جنگ کیلئے گھوڑے تیار رکھنے کا ارشاد گرامی ہے۔ پاکستان نے اس فرمان کو حرزِجاں بنایا ہے۔ پاکستان کے کسی ملک کیلئے بھی کبھی جارحانہ عزائم نہیں رہے مگر اپنے دفاع پر کبھی سمجھوتہ بھی نہیں کیا۔ دشمن نے جب بھی پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھا‘ اسے بھرپور اور منہ توڑ جواب دیا گیا۔ پاک فوج جارحیت سے گریز کی قائل اور ساتھ ہی جارحیت کا جواب دینے کیلئے ہمہ وقت تیار بھی رہتی ہے۔ جس کے آئے روز مظاہر لائن آف کنٹرول پردیکھنے کو ملتے ہیں۔ ڈیڑھ سال قبل بھارت کو جس بدترین شکست اور سبکی کا سامنا کرنا پڑا‘ وہ تاریخ کا حصہ بن چکا ہے۔ بھارت 27 فروری 2019ء کے روز پاکستان میں جارحیت کے ارادے سے داخل ہونیوالے دو جہاز مار گرائے جانے والے واقعہ کو نصاب میں شامل کرکے اپنی نسلوں کو آگاہ کریگا۔ بھارت کی طرف سے پلوامہ حملے کا پاکستان پر الزام لگا کر سرجیکل سٹرائیک کی دھمکیاں دیں اور 26 اور 27 فروری کو بھی اس نے پلوامہ حملے کا جواب باور کرایا۔ پاکستان کی طرف سے پلوامہ حملے کو مودی سرکار کا ڈرامہ قرار دیا گیا جس کے شواہد آج سامنے آئے ہیں۔بھارت کے اندر سے پاکستان پر جارحیت اور سرجیکل سٹرائیک کا جواز پیدا کرنے کیلئے پلوامہ کی ڈرامہ بازی کی گئی ہے۔ پاکستان تو پہلے ہی اس ڈرامہ بازی کو بے نقاب کرتا رہا ہے۔ اب پاکستان کے پاس مزید ثبوت اور شواہد آگئے ہیں۔ اسی بنیاد پر پاکستان کی طرف سے عالمی برادری سے بھارت کو اسکے منافقانہ اور جارحانہ رویے کے باعث کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ہمہ وقت جنگ کیلئے تیار رہنے والی پاک افواج کئی حوالوں سے دنیا کی بہترین افواج میں بھی سرفہرست ہے۔ پاک فوج ایک ہی وقت میں سرحدوں کی حفاظت کرتی ہے‘ ملک کے اندر ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کا عملی تجربہ رکھتی ہے جس میں سیلابوں‘ زلزلوں‘ ٹڈی دل‘ کرونا جیسے معاملات پر قابو پانے کے تجربات شامل ہیں اور سب سے بڑھ کر پاک فورسز کو دہشت گردی سے نمٹنے کے عمل میں شامل ہونا اسے دنیا کی ہر فوج سے ممتاز و منفرد بناتا ہے۔ پاک فوج کی صلاحیتیں دیکھ کر ہی اسے امن فوج کا حصہ بنایا گیا ہے۔ ملک کے اندر امن کی خاطر قربانیاں دینے کی طرح ہی پاک فوج عالمی امن کیلئے بھی جان کے نذرانے پیش کررہی ہے۔
جنگیں لڑنے اور جیتنے کیلئے جدید اسلحہ کی اہمیت اپنی جگہ ہے‘ اسکے ساتھ تربیت یافتہ افراد کی اہمیت بھی اتنی ہی ہے۔ افواج میں ملک و ملت پر کٹ مرنے کا جذبہ بھی جان سے پیار کرنیوالی فوج سے ممیز کرتا ہے اور یہ جذبہ مسلم ممالک کی افواج کے سوا کہیں نہیں پایا جاتا اور پاکستان ان مسلم ممالک میں سب سے آگے ہے۔ پاکستان کا مقابلہ عیار مکار اور شیطان صفت بھارت کے ساتھ ہے جس نے اسلحہ کے انبار لگا رکھے ہیں۔ پاکستان اور بھارت کے وسائل میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ بھارت افواج کی تعداد اور اسلحہ کی مقدار میں پاکستان سے کئی گنا آگے ہے۔ پاکستان نے نہ صرف اس فرق کو مٹا دیا بلکہ اسلحہ کے معیار اور افواج کی تربیت میں اسے مات بھی کر دیا۔
پاکستان کا محدود مدت میں 15ویں نمبر پر سے دسویں نمبر پر آنا پاک فوج کی تیزی سے ترقی کا ثبوت ہے۔ پاکستان جن ممالک سے آگے نکل گیا‘ ان میں سے کئی مالی اعتبار سے مستحکم ممالک بھی شامل ہیں۔ ایٹمی قوت بننے سے پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر ہو چکا ہے۔ تاہم اسلحہ کی تجدید اور اسے اپ ڈیٹ کرنے پر کام جاری رہتا ہے۔ پاکستان کا رجحان اسلحہ میں خودانحصاری کی طرف ہے۔ پاکستان فائٹر جے ایف تھنڈر 17 بنا چکا ہے اور اسکی جدت سے آراستہ وژن بھی سامنے آرہے ہیں۔ اس کا تعلق فورتھ جنریشن سے ہے جسے جدید ترین ٹیکنالوجی سے مزین کررکے اسے ففتھ جنریشن کے قریب لایا جارہا ہے۔ اسلحہ سازی کے دیگر شعبوں میں تیزی سے پیشرفت جاری ہے۔
پاک فوج نے ہر میدان میں اپنا لوہا منوایا ہے۔ دنیا کی کسی بھی فوج کو شکست سے دو چار کرنا ممکن نہیں ہوتا جب تک فوج اور قوم کے درمیان ہم آہنگی ہو۔ آج جونابکار لوگ پاک فوج کیخلاف اپنے مفادات کی بجاآوری کیلئے لغو اور جھوٹا پراپیگنڈا کرکے پاک فوج اور عوام کے مابین دراڑیں ڈالنے کی ناپاک سازشوں پر عمل پیرا ہیں‘ دشمن کے بیانیے اور ایجنڈے کو فروغ دے رہے ہیں‘ محب وطن حلقوں کو انکی خبر لینے کی ضرورت ہے۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024