وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدارنے ساہیوال واقعہ میں ملوث پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرنے کا حکم جاری کر دیا
وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدارنے ساہیوال واقعہ میں ملوث پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرنے کا حکم جاری کر دیا۔فوری طور پر آئی جی پنجاب کو ہدایت کی گئی ہے کہ واقعہ کے ذمہ داران کو گرفتار کیا جائے تاکہ کوئی تحقیقات اور تفتیش پر اثر انداز نہ ہو سکے انتباہ کیا گیا ہے کہ مقتول کے لواحقین کو ڈرانے دھمکانے کی کوشش کی گئی تو اس کا سخت نوٹس لیا جائے گا۔ہفتہ کی شام میڈیا رپورٹ کے مطابق اس واقعہ پر وزیراعظم عمران خان انتہائی فکر مند اور افسردہ ہیں اور ان کا تین چار بار وزیر اعلیٰ پنجاب سے رابطہ ہوا۔وزیراعظم نے فوری طور پر وزیر اعلیٰ پنجاب کو ساہیوال پہنچنے کی ہدایت کی۔وزیر اعظم کی اس فکر مندی پر وزیراعلیٰ پنجاب نے ابتدائی طور پر اس واقعہ کی اپنے طور پر تحقیقات کروائیں اور آئی جی پولیس پنجاب کو واقعہ میں ملوث پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرنے کا حکم جاری کر دیا۔جے آئی ٹی سے تین دنوں میں رپورٹ طلب کر لی گئی ہے انسداد دہشت گردی فورس کے ملوث اہلکاروں کی گرفتاری کا مقصد تفتیش اور تحقیقات کو کسی اثر رسوخ سے محفوظ رکھنا ہے اور کسی قسم کے شواہد ضائع نہ ہو سکیں اور مقتولین کے لواحقین پر کوئی دبائو نہ ڈال سکے ۔وزیراعلیٰ نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ اگر لواحقین کو ڈرانے دھمکانے کی کوشش کی گئی تو اس کا سخت نوٹس لیاجائیگا۔وزیراعلیٰ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کوانتباہ کیا ہے کہ انہیں اطلاع ملی ہے کہ مقتولین کے لواحقین کو ڈرانے دھمکانے کی کوشش کی جارہی ہے اگر ایسا ہوا تو متعلقہ اشخاص کے خلاف کارروائی کی جائیگی۔آئی جی پنجاب نے واقعہ میں ملوث اہلکاروں کی گرفتاری کی باضابطہ ہدایت کردی تھی جس پر متعلقہ اہلکاروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے.