حکومت سندھ کا شہر میں بلد عمارتوں کی تعمیر کیلئے حکم نامہ جاری
کراچی (نوائے وقت نیوز)کراچی شہر میں کثیرالمنزلہ عمارتوں کی تعمیر پر پابندی ہٹائے جانے کے سپریم کورٹ کے احکام کی روشنی میں ہائوسنگ اینڈ پلاننگ ڈپارٹمنٹ حکومت سندھ نے ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو عدالتی حکم پر عمل درآمد کرنے کی ہدایت جاری کردی ہے،کراچی کے بلڈرز اور ڈیولپرز میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ سپریم کورٹ کی جانب سے شہر قائد میں تقریباً 2 برسوں سے کثیر المنزلہ عمارات کی تعمیر پر پابندی کے باعث آباد ممبر بلڈرز کے 330 پروجیکٹس التوا کا شکار تھے، تعمیراتی سرگرمیاں ٹھپ اور 600 ارب روپے کی سرمایہ کاری رک گئی تھی۔گزشتہ روز سیکریٹری لوکل گورنمنٹ ہائوسنگ اینڈ پلاننگ ڈپارٹمنٹ حکومت سندھ نے ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے کو خط جاری کیا ہے جس میں ڈی جی کو سپریم کورٹ کے احکام کی روشنی میں کثیرالمنزلہ عمارتوں پر پابندی ہٹائے جانے کے سلسلے میں ضروری اقدامات کی ہدایت کی گئی ہے۔مذکورہ خط میں آباد کی آئینی درخواست نمبر 38/2016 سے لے کر اس سلسلے کے آخری حکمنامے کا ذکر بھی کیا گیا ہے جس میں معزز عدالت نے 11 دسمبر 2018 کوکراچی شہر میں کثیر المنزلہ عمارتوں کی تعمیر پر پابندی ہٹائے جانے کا حکم دیا تھا ۔عدالتی حکم پر عمل درآمد کرانے میں حکومت سندھ کو سوا مہینہ لگ گیا اس کے باوجود سندھ حکومت کی جانب سے مذکورہ خط جاری ہوتے ہی بلڈرز اور ڈیولپرز کی جانب سے ایک دوسرے کو مبارکبادیں دینے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔آباد نے دیر آید درست آید کو غنیمت جانتے ہوئے سندھ حکومت کا شکریہ اور بھرپور خوشی کا اظہار کیا ہے۔مذکورہ خط کو جاری کروانے میں آباد کے نمائندوں نے بھرپور کردار ادا کیا جو کہ مذکورہ عدالتی احکام کے جاری ہونے کے بعد سے اس پر عمل درآمد کرانے کے لیے کوشاں رہے جس کے تحت ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے ،ڈپٹی سیکریٹری لوکل گورنمنٹ ڈپارٹمنٹ، سیکریٹری لوکل گورنمنٹ ،چیف سیکریٹری سندھ اور وزیر بلدیات سے مسلسل رابطے میں رہے اور اس سلسلے میں جاری ہونے والی سمری پر مسلسل کوششوں سے کے باعث متعلقہ سندھ حکومت کے افسران سے دستخط کرواتے رہے اور آخر کار انھیں کامیابی حاصل ہوئی۔