ایک تصویر ایک کہانی……
خانہ بدوش لڑکیاں جو گدھا گاڑی پر لارنس روڈ اور میسن روڈ کی گلیوں میں پڑی اینٹیں بغیر اجازت اٹھا لیتی ہیں ان کے ساتھ چھوٹے چھوٹے بچے ہوتے ہیں جو گدھا گاڑی کے ساتھ ساتھ پیدل چلتے ہیں اور جہاں جہاں اینٹیں پڑی ہوتی ہیں اٹھا کر گدھا گاڑی کے اوپر پھینکتے رہتے ہیں۔ دو گدھا گاڑیاں ہیں او چار چھوٹے بچے ہیں۔ چند گھنٹوں میں ہی گدھا گاڑی بھر کر فرار ہو جاتے ہیں جتنی اینٹیں اٹھائی جاتی ہیں ان کی روڑی بنا کر فروخت کر دیتے ہیں کیونکہ جہاں بھی ان خانہ بندوشوں نے رہائش گاہ بنا رکھی ہوتی ہے وہاں یہ روڑی بنا لیتے ہیں۔ لوگ ان سے نئے گھر کے فرشوں کے لئے روڑی خریدتے ہیں جن کی منہ بولی رقم موقع پر ہی وصول کرتے ہیں۔ اب روڑی بنانے والے مزدور بہت کم رہ گئے ہیں حالات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے خانہ بدوشوں کی موج لگی ہوئی ہے۔(فوٹو:عابد حسین)