قومی اسمبلی کے قیام کے بعد حکومت اور اپوزیشن کے درمیان کشیدہ تعلقات کار کے باعث وزیر اعظم عمران خان نے اس خدشے کے پیش نظر کہ ان کی آمد پر اپوزیشن ہنگامہ آرائی کرے گی لہذا انہوں نے پارلیمنٹ کا کم کم رخ کیا بالآخر حکومت نے قومی اسمبلی میں ارکان کے طرز عمل کے بارے میں ضابطہ اخلاق کیلئے کمیٹی کے قیام کی تحریک ایوان میں پیش کر دی جسے اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا ۔ کمیٹی حکومت اور اپوزیشن کے پارلیمانی قائدین پر مشتمل ہو گی ضابطہ اخلاق کمیٹی کے 6 نکاتی اختیار کا اعلان بھی کر دیا گیا ہے کمیٹی کے قیام کے بعد وزیر اعظم عمران خان بھی پارلیمنٹ میں آنا شروع کر دیں گے اسی طرح حکومت اپنے وزراء کو کنٹرول کر گی جو اپوزیشن کو ’’گالی ‘‘ دے کر اپنے لیٖڈر کو گالی دلواتے ہیں اس سے پارلیمنٹ کا ماحول یقیناً بہتر ہو گا اور پارلیمنٹ کی کارروائی خوش اسلوبی سے چلائی جا سکے گی وزیر مملکت داخلہ امور علی محمد خان نے ارکان کے طرز عمل اور اس کے ضمنی معاملات کو ضابطہ کار کے تحت لانے کی غرض سے سپیکر کو پارلیمانی قائدین کی کمیٹی کا تقرر کرنے کا اختیار دینے کی تحریک پیش کی۔ سپیکر قومی اسمبلی کو کمیٹی کی ہیت ترکیبی میں جب ضرورت ہو تبدیلیاں کرنے اور اس کی صدارت کرنے کا اختیار بھی ہو گا۔ ضابطہ اخلاق کمیٹی کے اختیارات کے تحت ارکان کے طرز عمل سے متعلق معاملات کی نگرانی کر سکے گی۔ ان کا نوٹس لے سکے گی اور ضرورت پڑنے پر تجاویز ایوان میں پیش کر سکے گی۔ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے بلوچستان سندھ سمیت ملک کے مختلف اضلاع میں قحط کی صورتحال پر حکومتوں کی کارکردگی کا نوٹس لیتے ہوئے معاملہ مجلس قائمہ برائے بین الصوبائی رابطہ کے سپرد کر دیا ہے یہ معاملہ قومی اسمبلی کی سابق سپیکر قومی اسمبلی ووزیر بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹرفہمیدہ مرزا نے اٹھایا تھا اور کہا کہ بدین کے متاثرہ علاقوں میں50 کلو گرام گندم کے تھیلے تقسیم کئے گئے قحط اور خشک سالی ہے سپیکر قومی اسمبلی نے رولنگ دی کہ ملک کے مختلف اضلاع بشمول بلوچستان میں قحط سالی کے معاملے کا مجلس قائمہ برائے بین الصوبائی رابطہ جائزہ لے کر رپورٹ پیش کرے اپوزیشن کے گرینڈ الائنس کی مشترکہ کمیٹی کا اجلاس پیر کو طلب کر لیا گیا ۔ اجلاس میں فوجی عدالتوں، فنانس بل ترمیمی 2019ء سینیٹ سے متعلق معاملات پر حکمت عملی طے کی جائے گی۔ اپوزیشن جماعتیں سینیٹ میں تبدیلی کیلئے بھی سرگرم ہے سر دست اپوزیشن فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کی آئینی ترمیم پر منقسم ہے نظر آتی ہے ۔ اپوزیشن نے فنانس ترمیمی بل 2019ء کی مخالفت کا بھی اصولی فیصلہ کر لیا ہے ، قومی اسمبلی میں جمعہ کو کورم کی نشاندہی پر اپوزیشن کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔ اجلاس کی کارروائی کے دوران اپوزیشن رکن شیخ فیاض احمد نے کورم کی نشاندہی کر دی۔ سپیکر اسد قیصر نے گنتی کروائی تو کورم پورا تھا انہوں نے ہاؤس ان آرڈر قرار دینے کے بعد کارروائی جاری رکھی جمعہ کو اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف نے ایک بار پھر مہمندڈیم کا ٹھیکہ الاٹ کرنے میں بے قاعدگیوں کی تحقیقات کے لئے قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی قائم کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ کمیٹی تحقیقات کر کے رپورٹ ایک ہفتے میں ایوان میں پیش کرے۔ وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا کہ وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا اس بارے جواب دیں گے،قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے ابتدائی چھ ماہ میں پھلوں اور سبزیوں کی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے ملک میں آلو کی پیداوار سرپلس ہے حکومت بعض برآمدات پر ریلیف بھی دے رہی ہے۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں سید جاوید حسنین محسن شاہنواز رانجھا اور ریاض الحق کے توجہ مبذول نوٹس پر پارلیمانی سیکرٹری شاندانہ گلزار نے کہا کہ جولائی سے دسمبر تک پھلوں اور سبزیوں کی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔ وقفہ سوالات کے دوران وزارت تجارت کی جانب سے طاہرہ اورنگزیب کے سوال کے جواب میں تحریری طور پر بتایا گیا کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران دنیا کے مختلف ممالک کو 1 لاکھ 5 ہزار 461 کلوگرام انسانی بال برآمد کئے گئے۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024