اگست 1968ء میں پاکستان کے وزیرخارجہ میاں ارشد حسین چین کے دورہ پر گئے، تو سوغات کے طور پرعظیم لیڈر چیئرمین مائو کے لئے لنگڑے آموں کا ایک ٹوکرا بھی ہمراہ لے گئے۔ چیئرمین مائو نے تحفہ بمسرت قبول کیا۔ ملک کے بڑے صنعتی یونٹوں کی فہرست منگوائی اور اہتمام کے ساتھ گفٹ پیک میں ایک ایک آم ہر یونٹ کو بھجوا دیا۔ جسے کارکنوں نے اپنے لئے بہت بڑا اعزاز جانا اور باقاعدہ سیلیبریٹ کیا۔ شنگھائی میں تو حد ہی ہو گئی۔ اس اعزاز کو سیلی بریٹ کرنے کے لئے ساڑھے تین لاکھوں کارکنوں نے ریلی نکالی اور چیئرمین مائو کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے پاکستان جیسے دوست ملک سے آئے ذاتی تحفے میں انہیں بھی شریک کیا۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024