احتساب عدالت نے نیب کو اسحاق ڈارکے اعتراضات کا جواب داخل کرنے کیلئے 22جنوری تک آخری مہلت دیدی
اسلام آباد (نا مہ نگار ) احتساب عدالت نے نیب کو اسحاق ڈار کے اعتراضات پر جواب داخل کرانے کا آخری موقع دیتے ہوئے استغاثہ کے چار گواہوں کو آئندہ سماعت پرطلب کرلیا ہے اورسماعت 22جنوری تک ملتوی کردی۔سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈارکے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت جج محمد بشیرنے کی۔ سماعت کے دوران سپیشل پراسیکیوٹر نیب عمران شفیق نے عدالت کو بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسحق ڈار کی درخواست خارج کردی ہے اور ریفرنس پر حکم امتناع ختم کردیا ہے جبکہ ابھی تفصیلی فیصلہ موصول نہیں ہوا، جس کے لیے درخواست دائر کی ہے،انہوں نے کہا کہ جیسے ہی تفصیلی فیصلہ جاری ہوگا وہ احتساب عدالت میں جمع کرا دیا جائے گا۔ جس پرجج محمد بشیرنے استفسارکیا کہ عدالتی کارروائی پر جو حکم امتناعی تھا اس کا کیا بنا۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ اسحاق ڈارکی مرکزی پٹیشن ہی خارج ہوگئی ہے اور28میں سے 10گواہوں کے بیانات ریکارڈ ہوچکے ہیں۔فاضل جج نے کہا کہ اگلی سماعت پر زیادہ سے زیادہ گواہ طلب کیے جائیں۔اثاثہ جات ریفرنس میں گواہوں کے بیانات 22جنوری کوریکارڈ کئے جائیں گے ۔سماعت کے دوران عدالت نے ہجویری ٹرسٹ کے اکانٹس منجمد کرنے سے متعلق بھی نیب کو حکم دیا کہ وہ 24 جنوری تک اپنا جواب عدالت میں جمع کرائے، ہجویری ٹرسٹ کے بینک اکانٹس غیرمنجمد کرنے کی درخواست کی سماعت 24جنوری کو ہوگی ۔خیال رہے کہ 11جنوری کو سابق وزیر خزانہ کی جانب سے احتساب عدالت میں اپنے فلاحی ادارے ہجویری ٹرسٹ کا بینک اکانٹ بحال کرنے کی درخواست دائر کی گئی تھی۔اپنی پٹیشن میں اسحق ڈار نے نشاندہی کی تھی کہ ہجویری ٹرسٹ 93یتیموں کی دیکھ بھال کرتا ہے اور اس کے اکائونٹ کے منجمد کیے جانے سے ان کی تعلیم اور دیگر بنیاد ضروریات سمیت روز مرہ کی زندگی متاثر ہورہی ہے۔