خودکش حملوں پر فتویٰ: عملدرآمد افغانستان کے حوالے سے بھی ہونا چاہیے: اشرف غنی
واشنگٹن( آئی این پی) افغان صدر اشرف غنی نے پاکستانی علماء کی طرف سے خودکش حملوں کو مذہبی طورپر حرام قرار دینے کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ جمعرات کے روز کابل میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا دہشت گردی کے خلاف فتوے کو پاکستان تک محدود کیسے رکھا جا سکتا ہے۔ کیا اسلامی اصول دنیا کے تمام اسلامی ممالک پر نافذ نہیں ہوتے ۔کیا انہیں صرف ایک ملک تک محمد رکھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے روسی لیڈر سٹالن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا سٹالن کے اشتراکی نظریے کی طرح اسلامی تعلیمات کو کسی ایک ملک تک محدود نہیں کیا جا سکتا کیونکہ یہ آفاقی ہیں۔ انہوں نے افغانستان میں طویل عرصے سے جاری عدم استحکام کے لئے پاکستان پر الزام کو دہراتے ہوئے کہا کہ پاکستان افغان طالبان اور حقانی نیٹ ورک کی پشت پناہی کرتا ہے۔ لہٰذا اس فتوے پر عمل درآمد افغانستان کے حوالے سے کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی حمایت کرنا سانپ پالنے کے مترادف ہے اور جو لوگ سانپ پا لتے ہیں وہ ایک روز انہی کو ڈس لیتے ہیں۔