تمباکو مصنوعات پر ہیلتھ لیوی کا نفاذ کیا جائے، ملک عمران احمد
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت)سماجی کارکنوں نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ آئی ایم ایف کے مقرر کردہ معیار کو پورا کرنے کے لئے تمباکو کی مصنوعات پر ہیلتھ لیوی کے نفاذ جیسے پائیدار اقدامات کرے،سوسائٹی فار دی پروٹیکشن آف دی رائٹس آف دی چائلڈ کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں، صحت کے کارکنوں نے پاکستان کی مالی پریشانیوں کو حل کرنے کے لیے تمباکو ہیلتھ لیوی کو ایک منافع بخش اور پائیدار آپشن قرار دیا اور حکومت سے سفارش کی کہ وہ ضروری اشیا پر ٹیکس بڑھانے کی بجائے اس راستے کو اپنائے۔ملک عمران احمد، کنٹری ہیڈ، کمپین فار ٹوبیکو فری کڈز نے کہا جب کوئی پروڈکٹ نظام صحت کو نقصان پہنچا رہی ہو، تو اس پر صحت ٹیکس عائد کرنا ضروری ہے،ڈاکٹر ضیا الدین اسلام، سابق ٹیکنیکل ہیڈ، ٹوبیکو کنٹرول سیل، وزارت صحت نے کہا کہ تمباکو کی مصنوعات غیر ضروری اور خطرناک اشیا ہیں جو پاکستان میں ہر سال 170,000 اموات کا سبب بنتی ہیں۔ اوسطا، پاکستانی سگریٹ نوشی اپنی اوسط ماہانہ آمدنی کا 10 فیصد سگریٹ پر خرچ کرتے ہیں، پاکستان جیسی ترقی پذیر معیشت قیمتی انسانی اور مالیاتی وسائل کے اتنے زیادہ نقصان کا متحمل نہیں ہو سکتی، سپارک کے پروگرام منیجر خلیل احمد ڈوگر نے کہا کہ اس مشکل مالی صورتحال میں دیرپا اقدامات کی ضرورت ہے۔