بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس کی جرمنی کے شہر دی ہیگ میں عالمی عدالت میں آج پھر سماعت ہورہی ہے۔بھارتی وکیل نے گزشتہ روز عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن یادیو سے متعلق دلائل دیئے۔بھارتی دلائل پر پاکستان کی جانب سے آج کلبھوشن کی تخریب کاری سے متعلق شواہد پیش کیے جائیں گے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارت وضاحت پیش نہ کر سکا کہ کلبھوشن یادیو کو پاسپورٹ کیسے ملا اور وہ اس پاسپورٹ پر 17 مرتبہ دہلی کیسے گیا۔
کل کی سماعت کے بعد بھارت کے لیے مشکلات بڑھنے لگی ہیں کیونکہ بھارتی وکیل بریش سالوے نے کیس کے میرٹ پر دلائل دینے کی بجائے آدھا وقت قونصلر رسائی نہ دینے پر موقف پیش کرنے میں گزار دیا۔دلائل کے دوران بھارت قونصلر رسائی کے دو طرفہ معاہدے سے بھی راہ فرار اختیار کرتاہوا نظرآیا۔ بھارتی وکیل نے موقف اپنایا کہ قونصلر رسائی سے متعلق دو طرفہ معاہدہ ویانا کنونشن کے آرٹیکل36پر ترجیح نہیں رکھتا ۔ عالمی عدالت انصاف میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے وفد میں اٹارنی جنرل انور منصور،پاکستانی وکیل خاور قریشی،ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل اور قانونی ٹیم شامل ہے۔سفارتی ذرائع کے مطابق 20 فروری کو بھارتی وکلاء پاکستانی دلائل پر بحث کریں گے جبکہ21فروری کو پاکستان بھارتی وکلاء کے دلائل پر جواب دے گا ۔پاکستان کی جانب سے سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی عالمی عدالت میں ایڈہاک جج مقرر کیئے گئے ہیں ۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024