’’شک کی بنیاد پر سزا برقرار نہیں رکھ سکتے‘‘ سپریم کورٹ، قتل کا ملزم بری
اسلام آباد (نوائے وقت نیوز) سپریم کورٹ نے راولپنڈی کے علاقے چونترہ میں قتل کے ملزم محمد زمان کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کرنے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس نے کہا چار گھنٹے تک زخمی کو کسی نے نہیں ہٹایا، جب پولیس پہنچی تو زخمی نے تحریر شدہ ایف آئی آر پولیس کو دیا پوسٹ مارٹم میں مقتول کی موت کا وقت بھی نہیں لکھا گیا جبکہ ایک زخم تین ضرب تین سینٹی میٹر ہے، یہ بہت بڑا زخم ہے اسے تو قوما میں ہونا چاہیے تھا۔ زخمی مدعی کیسے اتنا ہوش میں تھا کہ ایف آئی آر درج کرا دی، میڈیکل رپورٹ اور گواہ کے بیان میں تضاد ہے جس سے شک پیدا ہوتا ہے اتنے مضبوط شک کی بنیاد پر سزا کا فیصلہ برقرار نہیں رکھ سکتے۔ ملزموں محمد زمان، محمد آزاد اور محمد شہزاد پر 2011 میں اورنگزیب کو گولیاں مار کر قتل کرنے اور اسکے بیٹے محمد عدنان کو زخمی کرنے کا الزام تھاٹرائل کورٹ نے تینوں ملزمان کو سزائے موت سنائی تھی ہائیکورٹ نے محمد زمان اور محمد آزاد کی سزا برقرار رکھی جبکہ محمد شہزاد کو بری کر دیا۔ ملزم محمد آزاد دوران قید انتقال کر گئے جبکہ محمد زمان نے سزا کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی ۔