سی پیک میں سعودی عرب کی شمولیت پر چین کی وضاحت
پاکستان میں چین کے سفارتخانے کے ڈپٹی چیف آف مشن چائو لچیان نے کہا ہے چین کو سی پیک میں سعودی عرب سمیت کسی بھی تیسرے ملک کی شمولیت پر اعتراض نہیں، یہ پاکستان پرمنحصر ہے کہ وہ بیرونی سرمایہ کاروں کو کیسے گوادر میں سرمایہ کاری کی ترغیب دیتا ہے۔
پاکستان کی ترغیب پر سعودی عرب سی پیک میں شمولیت پر تیار ہوا، اس منصوبے میں سعودی عرب کی طرف سے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔ سعودی عرب کی سی پیک میں شمولیت پر کچھ پاکستان، کے اور کچھ بیرونی بدخواہوں نے افواہیں پھیلانا شروع کر دیں کہ چین کوسی پیک میں سعودی عرب کی شمولیت پر تحفظات اور اعتراضات ہیں۔ چین نے بروقت اس کی وضاحت کر دی۔ سی پیک تیسرے فریق کی شرکت کے بارے میںچین پہلے بھی مثبت سوچ کا اظہار کرچکا ہے جبکہ سی پیک کے کروٹ ہائیڈرو پاور سٹیشن میں 15 فیصد فنانسنگ آئی ایف سی اور عالمی بینک کی ہے جو چین کی رضامندی سے ہی ممکن ہوئی ہے۔ پورٹ قاسم پاور پلانٹ بھی چین اور قطر کا جوائنٹ وینچر ہے۔ افواہ سازوں میں سی پیک کے دشمن اور انکے ایجنٹ آگے آگے ہوتے ہیں۔ چین کی وضاحت کے بعد سے انکے غبارے سے ہوا نکل جائیگی۔