پروفیسر محمد اکرم رضا رقم طراز ہیں :جب حضرت علی رضی اللہ عنہ شہادت کے رتبے پر فائز رہے تھے تو چاروں طرف رنج والم کی طغیانی تھی‘آنسوئوں کا طوفان بپاتھا۔ایسے عالم میں بھی حضرت شیرِ خدا رضی اللہ عنہ نے اپنی انفرادی شان برقرار رکھی اوراپنے بڑے صاحبزادے حضرت امام حسن رضی اللہ عنہ کو اپنی وصیت کا امین بنایا۔
یہ وصیت کیاہے‘علوم ومعارف کا گنجینہ ہے‘اسرار حکمت کاخزینہ ہے‘جس سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ اس جان کنی کے عالم میںبھی دنیا والوں تک کیا پیغام پہنچانا چاہتے تھے۔
آپ نے حضرت امام حسن رضی اللہ عنہ کو لکھوایا۔اے بیٹے!زمانے کی گردش ‘دنیا کی بیوفائی اورآخرت کے قرب نے مجھے ہر طرف سے غافل کرکے آنے والی زندگی کے اندیشوںمیںمبتلا کردیا ہے۔ اب مجھے صرف اپنی فکرہے۔
تمام نشیب وفراز پیش نظر ہیں اورحقیقت بے نقاب ہوچکی ہے۔ایسی حالت میں،میں تمہارے لئے یہ وصیت لکھ رہاہوں۔
٭ بیٹے! خدا سے خوف کھاتے رہو‘اس کے احکام پر کاربند رہو‘اس کے ذکر سے دل کی بستی آبادرکھو‘اسکی رسی کو مضبوطی سے تھام لو‘کیونکہ تمہارے اوراللہ تعالیٰ کے درمیان اس سے بڑھ کر مستحکم رشتہ اورکوئی نہیں ہے۔
٭ بیٹے! اپنے دل کو موعظت سے زندہ رکھو‘زہد سے مارو‘یقین سے قوت بخشو‘حکمت سے منور کرو۔موت کی یاد سے اس پر قابو پائو۔نیز نگی روزگار سے ڈرائو اور بچھڑ جانے والی حکائیتں سنائو۔گذرے ہوئے لوگوں کی تباہی سے عبرت دلائو۔ان کی اجڑی ہوئی بستیوں میں گشت کرو۔ ان کی عمارتوں کے کھنڈردیکھو اوردل سے پوچھو! کہ ان کے رہنے والے کیا ہوئے ۔یادرکھو! صرف اورصرف ذکر خدا ہے جو عزت بھی دیتا ہے اور نجات بھی دیتا ہے ۔یقین کرو دنیا اللہ تعالیٰ کے اس قانون پر قائم ہے کہ انسان کونعمتیں بھی ملتی ہیں اورآزمائش بھی پیش آتی ہیں اورپھر آخرت میں آخری صلہ بھی دیا جاتا ہے‘جس کی ہمیں خبر نہیں۔
بیٹے! اگر کوئی بات تمہاری سمجھ میںنہ آئے تو اس سے انکار نہ کرو بلکہ اپنی کم فہمی پر محمول کرکے اس پر غور وفکر کروکیونکہ پہلے پہل تم جاہل پیدا ہوئے تھے پھر بتدریج عمل سے نوازے گئے۔کتنی ہی باتیں ہیں جن سے آج تم لاعلم ہوجن کے بارے تمہاری عقل حیران رہ جاتی ہے اوربصیرت کام نہیںکرتی‘لیکن ہوسکتا ہے کہ چند روز بعد تمہیں ان کا علم ہوجائے۔تمہیں اس ذات ستودہ صفات سے وابستہ رہنا چاہیے جس نے تمہیں پیدا کیا۔عبادت کرو تو اسی کی‘سرجھکائو تو اسی کے آگے‘اورڈروتو اسی سے۔(رسول معظم اورخلفائے رسول)
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024