بزرگوں سے سنا ہوا ایک قصّہ یاد آ رہا ہے کہ غریبی کی دلدل میں پھنسا ہوا ایک کسان مسجد میں بیٹھاخدا کے حضور گڑگڑا رہا تھا کہ یا خدا میرے رزق میں برکت فرما دے۔ پاس بیٹھا ایک باریش بزرگ یہ سن رہا تھا اس نے اس غریب الحال شخص کی التجائیں سنیں تو اُسے دلاسا دیتے ہوئے کہا کہ آج کے بعد تیرے رزق میں برکت ہو گی اور بھوک اور مفلسی سے نجات مل جائیگی مگر ایک شرط ہے تو وہ جھٹ بولا وہ کیا تو بزرگ نے کہا کہ آج سے اگر تم اپنے لیے ایک بوری اجناس مانگو گے تو تمہارے شریک کو دو بوری اجناس ملے گی۔ یعنی جو چیز تمہیں ایک ملے گی اس کا ڈبل تمہارے شریک کو بھی ملے گا اور تھوڑے ہی عرصے میں کسان جاٹ کے معاشی حالات تو بہت بہتر ہو گئے مگر اس کا شریک بہت مال دار ہو گیا۔ جاٹ کو اس بات کا انتہائی دکھ ہونے لگا کہ اس کا شریک مال اور رُتبے میں اُس سے بہت زیادہ طاقتور ہو گیا ہے۔ وہ اسی سوچ اور پریشانی میں گم تھا کہ اسے ایک ترکیب سوجھی اور وہ خصوصی دعا کیلئے مصلیٰ بچھا کر بیٹھ گیا اور عرض گزار ہوا کہ اے دینے والے رب میں نے تجھ سے جو مانگا تو نے مجھے نوازا مگر ساتھ ہی میرے شریک کو دُگنا عطا کیا اور تو اپنے دینے والے وعدے پر قائم رہا اور مجھے یقین ہے کہ میں اب بھی جو مانگوں گا آپ مجھے مایوس نہیںکرو گے اور ساتھ ہی دعا کی کہ ’’یا رب میری ایک آنکھ کی بینائی واپس لے لے‘‘ یہ دعا کرکے کسان جاٹ جیسے ہی مصلّے سے واپس اٹھا اس کی ایک آنکھ کی بینائی جاتی رہی مگر جیسے ہی وہ گھر سے نکلا سڑک کی دوسری جانب اس کے شریک کے گھر سے چلاّنے کی آوازیں آ رہی تھیں اور تھوڑی ہی دیر میں یہ خبر آئی کہ اس کا شریک دونوں آنکھوں کی بینائی سے محروم ہو چکا تھا۔
قارئین! بچپن میں سنا ہوا یہ قصہ مجھے آج یہ خبر سن کر یاد آیا کہ خادم حرمین شریفین کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان دو روزہ سرکاری دورے پر پاکستان تشریف لائے۔سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اسلام آباد پہنچے تو ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کابینہ ارکان کے ہمراہ معزز مہمان کا نور خان ایئربیس پرفقیدالمثال استقبال کیا۔ اس موقع پر جے ایف 17 تھنڈر اور ایف 16 طیاروں نے سعودی ولی عہد کو سلامی پیش کی۔ 21 توپوں کی سلامی بھی دی گئی۔ معزز مہمان کا طیارہ جیسے ہی پاکستانی فضائی حدود میں داخل ہوا تو ایف 16 اور جے ایف 17 تھنڈر طیاروں نے اسے حفاظتی حصار میں لے لیا۔ معزز مہمان کو وزیراعظم ہاؤس میں گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔ سعودی ولی عہد کے ہمراہ شاہی خاندان کے افراد کے علاوہ وزیروں اور نامور تاجروں کا اعلیٰ سطح کا وفد بھی آیا ہے۔ جڑواں شہروں کی شاہراہیں خیرمقدمی بینرز اور سعودی اور پاکستانی پرچموں سے سجا دی گئیں۔ شہزادہ محمد بن سلمان نے اپنے دورے کے دوران سی پیک منصوبے میں انویسٹمنٹ کے اعلان کے علاوہ بیس سے پچیس ارب ڈالرز کے پیکیج کا بھی اعلان کیا جس سے پاکستان کی لڑکھڑاتی ہوئی معیشت پھر سے اپنے پائوں پر کھڑی ہو سکے گی مگر قارئین عام تاثر یہی ہے کہ ماضی میں ملنے والی امدادی رقوم کی طرح یہ رقم اور امداد بھی چند لٹیروں کے ہاتھوں خرد برد کر لی جائیگی۔ فرق صرف یہ ہوگا کہ اب کی دفعہ شاید لٹیروں اور ڈاکوئوں کے طریقہ واردات اور چہرے بدلے ہوئے ہونگے اور بائیس کروڑ عوام پھر سے اس خوش فہمی میں مبتلا ہو جائیں گے کہ کوئی شہزادہ آئے گا اور ان کیلئے امیدوں بھرا پیکیج ساتھ لائے گا۔ ایک اطلاع کیمطابق ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان پاکستان کا دورہ مکمل کرنے کے بعد بھارت اور ملائیشیا کے دورے پر بھی جا رہے ہیں جہاں وہ مودی سرکار کے ساتھ45ارب ڈالرز کے پیکیج کی انویسٹمنٹ کا اعلان کرینگے جس سے ہمارا شریک ، ہمارا دشمن اور ہمارا ہمسایہ بھارت مزید معاشی طور پر مضبوط ہو جائیگا اور ہمارے دشمن اور شریک کا معاشی طور پر مضبوط ہونا انتہائی خطرناک بات ہو گی۔ اس لیے ہم بائیس کروڑ پاکستانی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان محترم سے دست بدستہ عرض کرتے ہیں کہ وہ ہمیں چاہیں تو بیس ارب کا امدادی پیکیج نہ دیں مگر ساتھ ہی ہمارے شریک اور ہمارے دشمن بھارت کو سعودی عرب کی طرف سے دی جانے والی امداد کی معطلی کا اعلان صادر فرما دیں۔ ہم بھوک اور تنگ دستی میں گزارہ کر لیں گے مگر اپنے دشمن کو توانا اور مضبوط ہوتے ہوئے نہیں دیکھ سکتے۔ ہم نہیں دیکھ سکتے کہ ہمارا دشمن طاقتور ہو کر بھارت میں بسنے والے تیس کروڑ مسلمانوں کی زندگیاں اجیرن بناتا رہے، ہم نہیںچاہتے کہ ہمارا چالاک اور عیار دشمن مودی گجرات میں ہزاروں معصوم مسلمانوں کا قتل عام کرے۔ ہماری مائوں، بہنوں اور بیٹیوں کی عصمت دریاں کرتا رہے۔ ہماری شہ رگ ہمارے کشمیر کے معصوم شہریوں کو خون کی ندیاں نہلاتا رہے۔ جہاں اب تک ڈیڑھ لاکھ مسلمانوں کو شہیدکیا جا چکا ہے اور دو لاکھ کشمیریوں کو شدید مضروب کر چکا ہے۔ ہماری التماس ہے کہ خادمین حرمین شریف ہماری التجا بھی قبول فرمائیں اور بھارت کے ساتھ جاری تجارتی معاہدوں پر نظرثانی فرماتے ہوئے لاکھوں مسلمانوں کے خون سے ہاتھ رنگنے والے نریندر مودی اور اس کی سرکار کا عالمی سطح پر ناطقہ پانی بند کریں۔ مجھے یقین ہے کہ کپتان عمران خان بحیثیت وزیراعظم پاکستان شہزادہ محمد بن سلمان کو یہ نقطہ سمجھانے میں کامیاب ہو گئے تو یہ عالم اسلام کی بہت بڑی جیت ہو گی۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024