وزارت توانائی ڈویژن نے بجلی چوری کا ملبہ دوسرے اداروں پر ڈال د یا
اسلام آباد(خصوصی نمائندہ)وفاقی وزارت برائے توانائی نے ملک بھر میں بجلی چوری کی روک تھام کی بجائے ملبہ دوسرے اداروں پر ڈال دیاہے ۔دن بدن بجلی مہنگی اورمختلف ٹیکسز عائد کرنا شروع کردیئے جسکی وجہ سے غریب کیلئے بجلی مہنگی ہوتی جا رہی ہے ۔سرکاری دستاویزات کے مطابق وفاقی وزیر برائے پاور ڈویژن اویس لغاری نے اعتراف کیا کہ ملک میں بجلی کی قیمتیں زیادہ ہونے اور بجلی کے بلوں میں بے جا ٹیکسوں کی وجہ سے عام صارفین بجلی کے بل ادا کرنے میں شدید مشکلات کا شکار ہوتے ہیں اس کے علاوہ بجلی چوری کا خمیازہ بھی عام صارفین کو بھگتنا پڑتا ہے جس سے عام صارف کا بجلی بل جو کہ چند سو روپے ہوتا ہے وہ ہزاروں روپے میں چلا جاتا ہے جس سے وہ صارف بل ادا نہیں کرسکتا اور اس طرح لائن لاسز بڑھ جاتے ہیں۔وفاقی وزیر کے مطابق سکھر الیکٹرک پاور سپلائی کمپنی‘ حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی، ملتان الیکٹرک سپلائی کمپنی کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی اور پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی اور آئیسکو میں سب سے زیادہ بجلی چوری ہوتی ہے ،ان کا کہنا تھا کہ پسماندہ علاقوں کے لوگوںکاذریعہ معاش بہتر نہیں جس کی وجہ سے یہاں بجلی چوری ان کی مجبوری بن چکی ہے ۔اس کے ساتھ ساتھ واپڈا اہلکار بھی بجلی چوری میں براہ راست ملوث ہوتے ہیں جو فی میٹر کچھ سو روپے لیکر ہزاروں روپے کے بل معاف کردیتے ہیں جن کے خلاف کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے،دوسری جانب اگر لائن لاسز کا اندازہ لگایا جائے تو پنجاب میں سب سے زیادہ بجلی چوری ہوتی ہے اور لائن لاسز بھی زیادہ ہیں جبکہ پشاور دوسرے نمبر پر،لیسکو تیسرے نمبر پر ہے جبکہ ملتان الیکٹرک پاور سپلائی کمپنی چوتھے نمبر پر ہے۔