نیا وفاقی بجٹ بزنس فرینڈلی‘ کوشش ہوگی نیا ٹیکس نہ لگایا جائے: رانا افضل
فیصل آباد(آن لائن) وزیر مملکت برائے خزانہ رانا محمد افضل خاں نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ 2018-19ء بزنس فرینڈلی ہوگا اور کوشش کی جائیگی کہ اس میں کوئی نیا ٹیکس نہ لگایا جائے۔ اگرچہ حکومت کو بیک وقت بہت سے محاذوں پر چیلنجز کا سامنا ہے لیکن حکومت کی کوشش ہوگی کہ معاشی دباؤ سے نکلنے کے بعد بھی معاشی ترقی کے موجودہ تسلسل کو برقرار رکھا جائے۔ حکومت سمجھتی ہے کہ صنعتی ترقی سے ہی ملک کی بزنس کمیونٹی اور پاکستان کو فائدہ ہوگا۔ اس لئے وہ آئندہ بجٹ کی تیاری کے سلسلہ میں کراچی ، سکھر اور پشاور سمیت ملک کے دیگراہم شہروں کے تمام سیکٹرز کے مسائل اور تجاویز پر بات چیت کریں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ بجٹ کی تیاری کے سلسلہ میں وقتی فائدہ کو مد نظر نہیں رکھیں گے۔ اس سلسلہ میں بجٹ اس سوچ کے ساتھ بنایا جا رہا ہے کہ آئندہ حکومت بھی مسلم لیگ (ن) کی ہوگی اور وہ اس کیلئے مشکل معاشی صورتحال پیدا نہیں کرنا چاہتے ۔ ہر سیاسی حکومت کی کوشش ہوتی ہے کہ نئے ٹیکس نہ لگیں بلکہ پرانے ٹیکسوں کی بہتر وصولی سے ہی زیادہ وسائل پیدا کئے جائیں لہٰذا ہماری بھی یہی کوشش ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں بجٹ تجاویز کے حوالے سے صنعتکاروں اور تاجروںسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ایف بی آر کو اس لائن پر لا رہے ہیں کہ ٹیکس دینے کی صلاحیت رکھنے والے ہر صاحب حیثیت شخص کو باعزت طور پر ٹیکس نیٹ میں لایا جائے۔ ود ہولڈنگ ٹیکس کے حوالے سے رانا افضل خاں نے بتایا اس مسٔلہ پر حکومت اور بزنس کمیونٹی میں اختلاف ہے۔