دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے فوجی طاقت کا استعمال دوسرا آپریشن ہونا چاہیئے: جرمن سفیر
اسلام آباد (جاوید صدیق) پاکستان میں جرمنی کے سفیر مارٹن کوبلر نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے فوجی طاقت کا استعمال دوسر ا آپشن ہونا چاہئے‘ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لئے سافٹ پاور کا استعمال زیادہ موثر ثابت ہوتا ہے۔ وقت نیوز کے پروگرام ایمبیسی روڈ میں انٹرویو دیتے ہوئے جرمنی کے سفیر نے کہا کہ میرے خیال میں کلچر‘ تعلیم اور سرحدوں کو نرم کرنے اور پسماندہ ملکوں کو معاشی ترقی کی مدد دینے سے دہشت گردی اور انتہا پسندی پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ جرمن سفیر سے استفسار کیا گیا تھا کہ بعض مغربی ممالک کی اپروچ یہ ہے کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کو فوجی طاقت سے کچل دیا جائے کیا یہ اپروچ درست ہے تو جرمن سفیر نے کہا کہ فوجی طاقت سے یہ معاملہ حل نہیں ہوتا۔ افغانستان میں جرمن بین الاقوامی فوج کا حصہ ہے‘ نیویارک پر حملہ ہوا تھا اس لئے جواباً افغانستان پر حملہ کیا گیا لیکن جب عراق پر امریکہ نے حملہ کیا تو جرمنی نے اس حملے کی مخالفت کی تھی۔ جرمنی‘ فرانس اور دوسرے ملکوں نے امن فوج عراق نہیں بھیجی تھی۔ جرمن سفیر مارٹن کوبلر نے کہا کہ افغانستان خوبصورت ملک ہے لیکن وہ تباہ ہو گیا ہے اب افغانستان میں جنگ نہیں امن کی ضرورت ہے۔ پاکستان کے ساتھ جرمن کی پارٹنر شپ کے حوالے سے سوال کے جواب میں جرمن سفیر نے کہا کہ جرمنی 1947ءسے اب تک پاکستان کا ترقیاتی پارٹنر ہے‘ جرمنی نے پاکستان میں توانائی‘ تعلیم اور دوسرے شعبوں میں پاکستان کی مدد کر رہا ہے‘ جرمن پاکستان کی توانائی کے شعبہ میں مدد کر رہا ہے۔ جرمن سفیر نے کہا کہ جرمنی پاکستان میں شمسی توانائی کے میدان میں 200 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہا ہے‘ جرمنی شمسی توانائی کے میدان میں پاکستان کی مزید امداد کر سکتا ہے۔ جرمن سفیر نے کہا کہ میری رائے میں اب پاکستان کو خود شمسی توانائی کے شعبہ میں آگے بڑھنا چاہئے اور شمسی توانائی کی ٹیکنالوجی پر دسترس حاصل کرنی چاہئے۔ جرمن سفیر سے پوچھا گیا کہ پاکستان کی آبادی کا 63 فیصد نوجوانوں پر مشتمل ہے‘ کیا جرمنی پاکستان کی افرادی قوت درآمد کر سکتا ہے تو جرمن سفیر نے کہا کہ پاکستان کے پاس انسانی وسائل بے پناہ ہیں‘ پاکستان ان وسائل سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ جرمنی پاکستان میں نوجوانوں کو فنی تربیت دینے والے ادارے نیوٹیک کے تعاون سے نوجوانوں کو فنی تربیت فراہم کر رہا ہے۔ جرمنی میں پاکستانی نوجوانوں کی تعلیم کے امکانات کے سوال میں جرمن کے سفیر نے کہا کہ پاکستانی نوجوان جرمنی میں تعلیم حاصل کر سکتے ہیں‘ جرمنی میں اعلیٰ تعلیم مفت ہے۔ جرمن سفیر مارٹن کوبلر نے اس بات سے اتفاق نہیں کیا کہ مغربی ممالک اسلامی دنیا کے وسائل پر قبضہ کر کے ان سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔ جرمن سفیر نے کہا کہ اب دنیا ایک گلوبل ویلج بن گئی ہے۔ مغربی ممالک کے مفاد میں یہ ہے کہ وہ پسماندہ ملکوں کو بھی ترقی دے تاکہ یہ ممالک مغربی ملکوں کی مصنوعات خرید سکیں۔