مدھیہ پردیش: مودی کا ٹی وی پر سکول میں لیکچر‘ اساتذہ نے دلت بچوں کو کلاس سے باہر نکال دیا، گجرات میں نچلی ذات کے رہنما کی خودسوزی پر توڑ پھوڑ‘ مظاہرے
لاہور (نیوز ڈیسک) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے دو روز قبل ملک بھر کے سکولوں میں ہزاروں بچوں سے براہ راست خطاب کیا اور انہیں امتحانات کی تیاری اور مسائل سے نمٹنے کے بارے میں سیرحاصل ’’لیکچر‘‘ دیا جو سکولوں میں پروجیکٹرز کے ذریعے براہ راست دکھایا گیا۔ اس موقع پر ریاست ہماچل پردیش کے تفریحی مقام کولو میں گورنمنٹ ہائی سکول رنجن بھردواج کے اساتذہ نے نچلی ذات کے 10معصوم طلباء کو کلاس روم سے باہر بٹھایا‘ ان طلبہ کو سختی سے تاکید کی گئی کہ وہ اگر یہاں سے ہلے تو انہیں امتحانات میں بیٹھنے نہیں دیا جائے گا۔ ان طلباء کی فوٹیج چلنے پر ملک بھر کے سوشل میڈیا میں تھرتھلی مچ گئی اور نسلی ومذہبی امتیاز کا شکار بھارتی معاشرے پر کڑی تنقید ہونے لگی۔ جس کے بعد انتظامیہ حرکت میں آگئی اور تحقیقاتی کمیٹی بنا دی۔ ادھر ریاست گجرات میں دلت رہنما بھانو بھائی کی سرعام خودسوزی کے بعد احمد آباد، گاندھی نگر‘ پتن اور دیگر علاقوں میں سخت کشیدگی پھیلی رہی۔ ہزاروں دلت سڑکوں پر نکل آئے‘ گاڑیاں جلا دیں اور دفاتر اور دکانوں کے شیشے توڑ ڈالے۔ پولیس نے 100 سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا۔ واضح رہے کہ بھانو بھائی 2 غریب دلتوں کو سرکاری زمین الاٹ کرانے کیلئے کئی سال سے کوششیں کر رہے تھے۔ بیورو کریسی کے روڑے اٹکانے پر انہوں نے ڈی سی آفس کے سامنے خودسوزی کرلی۔ اس واقعہ سے گجرات حکومت ہل کر رہ گئی۔ اس نے دلتوں کا غصہ ٹھنڈا کرنے کیلئے زمینوں کی الاٹمنٹ کرنے اور خودکشی کی عدالتی تحقیقات کرانے کا اعلان کیا ہے۔