فاروق ستار ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ نہیں انٹر ا پارٹی الیکشن غیر آئینی ہے کنور نوید جمیل
کراچی (خصوصی رپورٹر)متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے ڈپٹی کنوینر کنور نوید جمیل نے کہا ہے کہ پی آئی بی میں ہونے والا نام نہاد انٹر ا پارٹی الیکشن غیر آئینی اور غیر قانونی عمل ہے اور اس کیلئے ہم نے فاروق ستار بھائی کو براہِ راست بھی اور نوٹس کے ذریعے بھی آگاہ کیا کہ یہ عمل غیر قانونی اور غیر آئینی ہے ،اب فاروق ستار بھائی ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ نہیں ہیں اور یہ حق صرف سربراہ کا ہوتا ہے کہ وہ جنرل باڈی بلا سکے ۔ان خیالات کااظہارانہوںنے اتوار کی شام ایم کیوایم پاکستان کے عارضی مرکزواقع بہادرآباد میں رابطہ کمیٹی کے اراکین امین الحق ، اسلم آفریدی ، عبد القادر خانزادہ ، شاہد علی ، شکیل احمد ، ارشاد ظفیر ، زاہد منصوری ، کشور زہرا ، محمد ذاکر اور گلفراز خان خٹک کے ہمراہ پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ کنور نوید جمیل نے کہاکہ عجلت میں کرائے جانے والے غیر آئینی انٹرا پارٹی الیکشن میںلوگوں نے حصہ نہیں لیابلکہ عوام ، پی ایس پی اور حقیقی کو بھی کہا گیا ہے کہ وہ بھی اپنے کارکنوں کو بھیجیں ۔ فاروق ستار بھائی اپنے فون سے لوگوں کو مسیج کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ انٹرا پارٹی الیکشن میں وہی کارکنان ووٹ ڈالتے ہیں جو لسٹ الیکشن کمیشن آفس میں جمع ہوتی ہے ، بھونڈے طریقے سے انٹرا پارٹی الیکشن کرائے جارہے ہیں ، کراچی میں رابطہ کمیٹی کیلئے الیکشن میں 35نام ہیں اور حیدرآباد میں جو بیلٹ پیپر استعمال ہورہا ہے رابطہ کمیٹی کیلئے اس میں 45نام ہیں ۔انہوں نے کہاکہ فاورق بھائی اس لائن پر بہت پہلے چل پڑے تھے ، لیکن ہم تنظیم کے اندر کی باتیں چھپانے کی کوشش کرتے رہے ۔ انہوں نے کہا کہ رابطہ کمیٹی ،ایم کیوایم کے آئین کے مطابق سپریم باڈی ہے اس کی یہ ذمہ داری تھی کہ ہر ایک ایسے عمل سے تنظیم کو بچایاجائے جس سے تنظیم کے تقسیم ہونے یا کمزور ہونے کا خدشہ ہو یہی وجہ ےہ کہ سب سے پہلے فاروق ستار بھائی نے آئین میں ایک غیر قانونی تبدیلی کرتے ہوئے اپنے پاس ڈکٹیٹر کے اختیارات لے لئے اور وہ الیکشن کمیشن میں جمع کروائے گئے ہم پر اس کا انکشاف 8نومبرکوغیر معمولی حالات میں فاروق ستار بھائی یہ عمل کرچکے ہیں، یہ بھی انکشاف ہوا کہ افاروق ستار بھائی مسلسل کامران ٹیسوری کے گھر پر پی ایس پی کے رہنماﺅں انیس قائم خانی اور دیگر سے ملاقاتیں کرتے رہیں ہیں ہم نے اس پر انہیں تنبہ کیا اور کوشش کی کہ یہ تمام باتیں میڈیا پر نہ آئیں اور عام لوگوں تک نہ پہنچیں۔انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی میں شہداءکے گھر والوں کی ایک بڑی تعداد شامل ہے یہ رابطہ کمیٹی اراکین بہت سینئر ہیں بلکہ ان کے گھر سے جان ، مال کی قربانیاں بھی ہیں شامل ہیں ۔رابطہ کمیٹی کے اراکین میں محمد حسین ، راشد سبزواری ، فیصل سبزواری ، شاہد ، زاہد منصوری بھائی اور عامر خان شامل ہیں ۔ہم بار بار فاروق ستار بھائی کے پاس جاتے رہے ہیں اور ان سے گزارش کرتے رہے اور جب ان کے ایک غیر قانونی اور غلط عمل کو روکنے کیلئے ان کو کنوینر شپ سے ہٹا بھی دیا گیا تھا اس کے بعد بھی ہم ان سے یہ درخواست کرتے رہے کہ آپ بہادرآباد آئیں اور کنوینر شپ سنبھالے لیکن فاروق ستار بھائی نہیں آئے کل رات تک ہم نے یہ کوشش کی کہ فارو ق بھائی اس عمل سے باز آجائیں اور تنظیم کے اندر ایسی تفریق پیدا نہ کریں کہ جس کو پُر کرنا ممکن نہ رہے ۔ انہوں نے کہا کہ پڑسوں فاروق ستار نے انتہائی غلط اور غیر ذمہ دارانہ بیان دیا کہ میںبہادر آباد میں بیٹھی رابطہ کمیٹی کو چارنام دیتا ہے سینیٹ انتخابات کیلئے حالانکہ آپ گواہ ہیں کہ 10تاریخ کو ہم یہ آفر فاروق ستار بھائی کو کرچکے تھے نہ صرف کرچکے تھے بلکہ ہمارے 16سینیٹ کے امیدواروں کے فارم الیکشن کمیشن میں جمع تھے تو ان کیلئے چونکہ اب پارٹی ٹکٹ دینے کا اختیار خالد مقبول بھائی کے پاس ہے تو انہوں نے 16بلینک سرٹیفکیٹ سائن کرکے فاروق ستار بھائی کو پہنچا دیئے تھے ۔ رابطہ کمیٹی کی درخواست پر فاروق ستار بھائی سے یہ اختیار خالد مقبول صدیقی بھائی کو دے دیا جو الیکشن کمیشن آف پاکستان میں پارٹی لیڈر کی تبدیلی کیلئے جو درخواست دی ہے یہ پروسیس میں ہے ۔چار پانچ دن میں یہ پروسیس مکمل ہوتے ہی یہ جھنڈا ایم کیوایم کا نام اور ایم کیوایم کا انتخابی نشان پتنگ خالد مقبول صدیقی بھائی کو شفٹ ہوجائے گا اس کے بعد فاروق ستار نے یہ غیر آئینی اور غیر قانونی انٹرا پارٹی الیکشن کرایا ہے جس میں چینل کے لوگ خود یہ لکھ رہے ہیں ابھی میں نے کئی ٹی وی چینل پر دیکھا کہ وہاں پر ایک ایک آدمی آٹھ آٹھ مرتبہ ووٹ کاسٹ کررہا ہے وہ بھی عوام ہیں یہ کارکن نہیں ہیں یہ پکڑکر لائے ہوئے لوگ ہیں جس میں تھوڑی دیر پہلے واٹس اپ کی تصویر آئی جس میں کونے میں بیٹھا پی آئی بی کاموچی بھی ووٹ کاسٹ کررہا ہے ، پی ایس پی کے کارکنان کی تصاویر آئی ہیں جو ووٹ کاسٹ کررہے ہیں فاروق ستار بھائی نے انتہائی تکلیف دہ اور نقصان دہ عمل کیا۔انہوں نے ہماری قوم اور پوری تنظیم کو تقسیم کردیا ،ایم کیوایم کا ووٹر ایم کیوایم کے ساتھ اور رابطہ کمیٹی اور خالد مقبول کے ساتھ ہے وہ تقسیم نہیں ہوا ہے اس سے ایم کیوایم کا مذاق اڑرہا ہے ، یہ فاروق بھائی نے اپنے مفاد اور انا کی خاطر اتنی بڑی تقسیم اور خلیج حائل کردی ہے، فاروق ستار بھائی کہتے ہیں کہ مجھے رابطہ کمیٹی نے ڈس کریڈٹ کردیا اوراس رابطہ کمیٹی کے ساتھ میں کیسے کام کرسکتا ہوں ہم گزشتہ ایک سال سے فاروق ستار بھائی کو سمجھا ررہے تھے کہ فاروق ستار بھائی ایسے اقدامات نہ کریں جو ایم کیوایم کے نقصان کا سبب بن رہے ہیں ، رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کے خلاف فاروق ستار بھائی نے رابطہ کمیٹی کو ڈس کریڈٹ کرتے ہوئے انیس قائم خانی سے ملاقات کی ، انہوں نے رابطہ کمیٹی کے مینڈیٹ کی پروا نہیں کرتے ہوئے کامران ٹیسوری کو ررابطہ کمیٹی کو میں لیا ، انہیں ڈپٹی کنوینر بنایا اور رابطہ کمیٹی کے مینڈیٹ کی پرواہ نہ کرتے ہوئے ان کے جعلی دستخط استعمال کرتے ہوئے ۔ الیکشن کمیشن میں جمع آئین میں خطرناک تبدیلی کی جس کے تحت پوری پارٹی ایک شخص کی پابند ہوجاتی ۔ انہوں نے کہاکہ فاروق ستار بھائی نے تنظیم کے مختلف جگہوں پر اپنے ذاتی دوستوں کو اہم پوزیشن دی اورآج نہیں تو کل اپنے اس عمل پر فاروق بھائی کو پشیمانی ہوگی اور ان کا سیاسی نقصان بھی ہوگا ۔ انہوں نے کہاکہ پی آئی بی کے نام نہاد انٹرا پارٹی الیکشن میں میڈیا کا داخلہ بھی بند کردیا گیا تاکہ کیمرے کی آنکھ سے عوام کو خصوصی طور پر ایم کیوایم کے ووٹرز کو اور ایم کیوایم کے سپورٹرز کو حقائق سے آگاہ نہ کیا جاسکے بلکہ اپنے ٹیبل پر بتائے ہوئے رزلٹ دیکھا کا ڈھنڈورا پیٹیں کہ مجھے اتنے ووٹ مل گئے ۔ بیلٹ پیپر فاروق ستار بھائی کے بعد دوسرے نمبر پر کامران ٹیسوری کا نام ہے یہ کیا میرٹ ہے ؟کونسی میرٹ ہے کہ یہاں پر بھی تمام کارکنان کو مائنس کرکے کامران ٹیسوری کو دوسرے نمبر پر لے آئے ہیں ، انہیں تیس چالیس سال پرانا کارکن نظر نہیں آرہا ، شہید کے گھر والا نظر نہیں آیا لیکن ہمارے ووٹر ، سپورٹرز ، شہداءکے گھر والوں اور کارکنان کو اس بات پر یقین ہونا چاہئئے کہ فاروق ستار بھائی کا یہ عمل تنظیم کو تقسیم تو نہیں سکتا بلکہ انشاءاللہ یہ تنظیم کو زیادہ مضبوط اور طاقتو ر بنا دے گا۔ دریں اثنائمتحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے ترجمان نے ایم کیوایم پاکستان کے انٹرا پارٹی الیکشن کوغیر قانونی اور غیر تنظیمی قرار دیتے ہوئے تمام کارکنان سے اپیل کی ہے کہ وہ تنظیم کو مستقل تقسیم کرنے کی اس مذموم کوشش کے پس پردہ کرداروں کے عزائم کو اپنے اتحاد سے ناکام بنائیں ۔ ترجمان نے کہاکہ ایم کیوایم پاکستان کے آئین کے مطابق رابطہ کمیٹی کی دو تہائی اکثریت ہی پالیسی فیصلے کرسکتی ہے اور 23اگست کے بعد کسی بھی فرد کو اکیلے اہم فیصلے کرنے کا اختیار نہیں دیا گیا تھا یہی وجہ ہے کہ الیکشن کمیشن نے پارٹی ٹکٹ جاری کرنے کیلئے رابطہ کمیٹی کا فیصلہ مانتے ہوئے ڈاکٹر خالد مقبول کا اختیار تسلیم کیا ۔ پارٹی کے آئین میں اختلافات کو حل کرنے کا طریقہ بھی درج ہے اور کسی بھی عدالت میں جانے سے پہلے وہی طریقہ اختیار کرنا ہوگا ۔ ایم کیوایم پاکستان کے ترجمان نے کہا کہ بد قسمتی سے ڈاکٹر فاروق ستار کے مشیر انہیں گمراہ کررہے ہیں اور آج ایم کیوایم پاکستان میں مستقل تقسیم کی بنیاد رکھنے کی مذموم کوشش کررہے ہیں جسے تمام مخلص کارکنان مسترد کرتے ہیں ۔
کنور نوید جمیل