قانون کی تعلیم کے معیار کا انحصار اساتذہ کی قابلیت پر ہے‘ قاضی خالد علی
کراچی (نیوز رپورٹر) قانون کی تعلیم کے معیار کا انحصار اساتذہ کی قابلیت پر ہے لیکن وکلا برادری کے قابل اور اعلیٰ تعلیم یافتہ ارکان کم تنخواہوں اور مراعات کے نہ ہونے کے سبب تدریس کا پیشہ اختیار کرنے پر آمادہ نہیں ہوتے یہ بات شہید ذوالفقار علی بھٹو جامعہ قانون (ذیبول) کے بانی شیخ الجامعہ قاضی خالد علی نے عدا لت عظمیٰ کی طرف سے قانون کی تعلیم و تدریس کے موجودہ معیارکے حوالے سے قائم کردہ مرکزی کمیٹی کو اپنی تحریری سفارشات میں کہی ہے۔ کمیٹی کا اجلاس سینیر قانون دان حامد خان کی زیر صدارت ہوا۔ سپریم کورٹ نے مرکز اور صوبوں صوبوں میں ریفارم کمیٹیاں قائم کرکے انہیں قانونی تعلیم کے معیار کو بہتر بارنے کیلئے سفارشات مرتب کرنے کا ٹاسک دیا ہے۔ قاضی خالد نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ قابل قانون دانوں کو تدریس کی طرف راغب کرنے کیلئے لاء یونیورسٹی اور لاء کالجوں کے لیکچرارز کو جوڈیشل مجسٹریٹوں اور سول ججوں کے مساوی‘ اسسٹنٹ پروفیسروں کو سینئر سول ججوں کے مساوی‘ ایسوسی ایٹ پروفیسروں کو ایڈیشنل سیشن ججوں اور پروفیسروں کو سیشن ججوں کے مساوی تنخواہیں اور مراعات دی جانی چاہئیں۔