بیگناہوں کا خون بہانے والے ملزمان بری
سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کو 11 برس بیت گئے مگر بھارت سرکار گواہوں اور ٹھوس ثبوتوں کے باوجود ذمہ داروں کو سزا نہیں دے رہا۔ مرکزی ملزم آسیم آنند ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے۔ سابق بھارتی وزیر داخلہ سشیل کمار شندے نے انتہا پسند ہندو جماعت بھارتی جنتا پارٹی کو بم دھماکے کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔
18 فروری 2007 کو بھارتی شہر پانی پت کے قریب لاہور اور نئی دلی کے درمیان چلنے والی ٹرین سمجھوتہ ایکسپریس کی دو بوگیوں کو دھماکوں سے اڑایا گیا۔ دھماکوں میں 42 پاکستانیوں سمیت 68 مسافر اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جبکہ سو سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔ تحقیقات میں اْس وقت حاضر سروس بھارتی کرنل پروہت ، میجر اپادھیا ، انتہا پسند ہندو رہنما سوامی آسیم آنند اور کمل چوہان دھماکے میں ملوث پائے گئے۔
ایک بھارتی میگزین کو دیئے گئے انٹرویو میں مرکزی ملزم آسیم آنند نے سمجھوتہ دھماکوں میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا تھا تاہم گزشتہ سال گواہوں کے منحرف ہو جانے پر اسے ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔ سابق بھارتی وزیر داخلہ سشیل کمار شندے نے بھارتی جنتا پارٹی کو بم دھماکے کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔ پاکستان بھی بھارتی حکومت سے متعدد بار بیگناہوں کا خون بہانے والے درندوں کو کڑی سزا دلوانے کا مطالبہ کر چکا ہے تاہم دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کی دعویدار بھارت سرکار ملزمان کو سزا دینے میں ناکام رہی ہے اور کارروائی کرنے کے بجائے ہٹ دھرمی پر قائم ہے۔
پاکستان کے خلاف سازش اور اپنی فوج کے ذریعے مسلمانوں کے قتل عام میں ملوث بھارت کے مکروہ چہرے کی ایک اور مثال سامنے آ گئی۔ سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس میں ملوث، سڑسٹھ افراد کی ہلاکت کے ماسٹر مائنڈ اور مرکزی کردار بھارتی فوج کے اہلکار لیفٹیننٹ کرنل پرساد سری کانت پروہت کو نہایت ڈھٹائی سے کلیئر کر دیا گیا۔بھارت نے 11سال جو سازش چھپا کر رکھی وہ سب کے سامنے آ گئی۔
بھارت کی ریاست مہاراشٹر کی پولیس کے اینٹی ٹیرر اسکواڈ نے کرنل پروہت پر چارج شیٹ جاری کی کہ وہ دھماکے کی سازش کا ماسٹر مائنڈ تھا اور اس نے دھماکا خیز مواد فراہم کیا اور دھماکے کے لئے آرڈی ایکس فراہم کیا۔مہاراشٹر کی عدالت کو بتایا گیا کہ لیفٹیننٹ کرنل پروہت نے ہی دھماکے کے لئے تین لاکھ اٹھانوے ہزار روپے فراہم کئے اور فنڈز اکٹھے کئے۔سمجھوتہ ایکسپریس دھماکے کی سازش دو ہزار چھ میں تیار ہوئی جس میں لیفٹیننٹ کرنل پروہت شامل تھا۔اسی فوجی افسر نے ہندو شدت پسندوں سے مل کر دہشتگردوں کو تربیت بھی دی۔ اب نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے نہایت ڈھٹائی سے کہا ہے کہ لیفٹیننٹ کرنل پروہت کا سمجھوتہ ایکسپریس دہشت گرد حملے میں کوئی کردار نہیں تھا۔ ایک اور عجیب منطق یہ پیش کی گئی ہے کہ بھارتی ادارے لیفٹیننٹ کرنل پروہت کے سمجھوتہ ایکسپریس دھماکے میں کردار کی ابھی تحقیقات کر رہے ہیں۔
بم دھماکے کے مقدمے کے اصل ملزم سوامی اسیم آنند ضمانت پر رہا ہیں۔ اس واقعے کے 11 اہم سرکاری گواہ گذشتہ چند ہفتوں میں منحرف ہوچکے ہیں۔وزیر داخلہ نے پارلیمنٹ میں سوامی کی رہائی کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ'این آئی اے کے پاس ان کی ضمانت کی درخواست کو چیلنج کرنے کی کوئی بنیاد نہیں تھی۔'دو مہینے قبل مالی گاؤں بم دھماکے کے مقدمے کی سرکاری وکیل روہنی سالیان نے این آئی اے پر الزام لگایا تھا کہ وہ ان پر دبا ؤ ڈال رہی ہے کہ وہ ہندو شدت پسندوں کے خلاف نرم رویہ اختیار کریں۔ جس کے بعد روہنی نے ضمیر کی آواز پر استعفی دے دیا ہے۔یہ بات سامنے آچکی ہے کہ سمجھوتہ ٹرین میںآتشزدگی منظم دہشت گردی اور تخریب کاری تھی جسے ہندوئوں نے باقاعدہ منصوبہ بندی کے بعد پائے تکمیل تک پہنچایا۔
بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی کی تفتیش کے دوران اس بات کاانکشاف ہوا ہے کہ سمجھوتہ ایکسپریس، حیدر آباد کی مکہ مسجد اور درگاہ خواجہ معین الدین چشتی پر بم دھماکوں میں بھارت کی انتہا پسند ہندو تنظیم آر ایس ایس ملوث ہے۔ ایک انتہا پسند ہندو اندریش کمار کے مطابق حیدر آباد کی مکہ مسجد میں بم دھماکہ آر ایس ایس نے کرایا۔ اندریش کمار کے بیان کی روشنی میں ایک اوردہشت گرد ہندو سوامی آسم نند کو حراست میںلیا گیا ہے جو سمجھوتہ ایکسپریس سانحہ کا ماسٹر مائنڈ سمجھا جا رہا ہے۔
اب تک تو بھارتی حکام ان سانحات کی ذمہ داری مسلمانوں پر ڈالتے چلے آرہے تھے مگر اب معلوم ہو چکا ہے کہ ان میں ہندو انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس ملوث ہے۔ کچھ عرصہ قبل راجیو گاندھی کے بیٹے راہول گاندھی ایک بیان میں کہہ چکے ہیں کہ مسلمانوں سے زیادہ خطرناک تو ہندو انتہا پسند تنظیمیں ہیں۔ سمجھوتہ ایکسپریس ٹرین میں آتشزدگی کے بارے میںپاک بھارت دونوں ملکوں کی مشترکہ ٹیم کی جانب سے تحقیقات سے گریز سے یہ بات ظاہرہوتی ہے کہ بھارتی حکومت ہرگز یہ پسند نہیں کرتی کہ اس آتشزدگی میں جو خفیہ ہاتھ کارفرما تھے وہ بے نقاب ہوں اور ساری دنیا سمجھوتہ ایکسپریس کی آتشزدگی میں ملوث انتہاپسند ہندو تنظیموں بشمول بجرنگ دل کا بھیانک چہرہ دیکھے۔
بھارت اپنی دہشت گرد تنظیموں کے گھنائونے کردار پر پردہ ڈالنا چاہتا تھا۔ بھارت کی انتہا پسند ہندو تنظیموں''آر ایس ایس اور بجرنگ دل''نے سمجھوتہ ایکسپریس میں بم دھماکوں اور آتشزدگی کی ذمہ داری قبول کی ہے اور مسلمانوں کے خلاف معاندانہ سرگرمیاں جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے لیکن اس کے باوجود بھارتی حکومت انتہا پسند ہندو تنظیموں کے چہرے سے نقاب ہٹانے سے انکار کر رہی ہے۔
سمجھوتہ ایکسپریس کے سانحہ کو لگ بھگ 10 سال گزر چکے ہیں عدالتی کمیشن اور تحقیقاتی رپورٹوں کے مطابق ملزم بھی نامزد ہو چکے ہیں ، ممبئی حملوں کے بعد تو بھارت نے پاکستان پر دبائو ڈالے رکھا اور نام نہاد اجمل قصاب کو پھانسی تک دے دی مگر سمجھوتہ ایکسپریس کے ملزمان کا کیا کیا؟ بھارت صرف پاکستان کو نقصان پہنچانے کے درپے ہے۔ چاہے وہ سفارتی سطح پر ہو یا زمینی سطح پر۔ ہماری وزارت داخلہ کے مطابق بھارت بلوچستان میں دخل اندازی کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان کی مشرقی اور مغربی سرحد سے اسلحہ بھی دہشت گردوں کو سپلائی کر رہا ہے۔ تاہم شہدائے سمجھوتہ ایکسپریس کی روحیں اب بھی پاکستانی حکمرانوں سے سوال کررہی ہیں کہ کب ان کی غیرت جاگے گی اور وہ ان کے ساتھ طے شدہ منصوبے کے تحت ہونے والے ظلم کا بھارت سے حساب لیں گے؟