عالمی ثالثی عدالت نے کشن گنگا ہائیڈروپروجیکٹ کی تعمیرپرپاکستان کا اعتراض مسترد کرتے ہوئے بھارت کے حق میں فیصلہ دے دیا.
ہیگ میں عالمی ثالثی عدالت نے کشن گنگا ہائیڈروپراجیکٹ پرپاکستان کو جاری کیا جانے والا حکم امتناعی معطل کردیا ہے. عالمی ثالثی عدالت کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کشن گنگا ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ پر بھارت کا موقف درست اور جائز ہے. بھارت سندھ طاس معاہدے کی تمام شقوں پر عمل کررہا ہے اور وہ اپنی مرضی کے مطابق پانی کارخ تبدیل کرسکتا ہے۔ پاکستان نے کشمیر میں کشن گنگا دریاپر ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ کی تعمیر پر اعتراض کیا تھا، اورتنازع کو حل کرنے کیلئے غیر جانبدار ماہرین پر مشتمل ثالثی عدالت کی تشکیل کی تجویز نومبر دوہزار نو میں دی تھی۔ فیصلے کے بعد بھارت کو دریائے نیلم پرتین سو تیس میگاواٹ پن بجلی منصوبہ کی تعمیرمکمل کرنے کی اجازت مل گئی ہے۔ منصوبے کی تعمیر سے دریائے نیلم کے پانی کا رخ موڑ کر اوری کے مقام پر دریائے جہلم میں ڈالا جائے گا جس سے پاکستانی پن بجلی منصوبہ نیلم جہلم متاثر ہو گا۔ کشن گنگا ہائیڈرو پراجیکٹ سے آزاد کشمیر میں بہنے والا دو سوکلو میٹر دریائے نیلم کے پانی کے بہاؤ میں بھی کمی آئے گی۔