پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کے سامنے آنے والے تفصیلی فیصلے نے ہمارے خدشات کو درست ثابت کردیا.میجر جنرل آصف غفور
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ( آئی ایس پی آر )کے ڈائریکٹر جنرل(ڈی جی)میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ خصوصی عدالت کی جانب سے سابق صدر جنرل(ر)پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کے سامنے آنے والے تفصیلی فیصلے نے ہمارے خدشات کو درست ثابت کردیا، خصوصی عدالت کے تفصیلی فیصلے کے الفاظ تہذیب و اقدارسے بالاترہیں، ہمیں دشمن اور ان کے سہولت کاروں کی بھی سمجھ ہے،ملک کے دفاع کے ساتھ ساتھ ادارے کے وقار کا دفاع کرنا بھی جانتے ہیں، ملک کے خلاف موجودہ ڈیزائن کا بھی مقابلہ کریں گے ، ملک میں کسی صورت انتشار کو پھیلنے نہیں دیں گے،خصوصی عدالت کے تفصیلی فیصلے سنائے جانے کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال پر وزیر اعظم عمران خان اور فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کے درمیان بات چیت ہوئی ہے اور چند اہم فیصلے کیے گئے ہیں جن کا بہت جلد اعلان کیا جائے گا. جمعرات کو اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ آج کے جنرل پرویز مشرف سے متعلق تفصیلی فیصلے کے بعد جو 17 دسمبر کو مختصر فیصلہ آیا تھا اس کے بارے میں جو خدشات کا اظہار کیا گیا تھا آج کے تفصیلی فیصلے سے وہ خدشات صحیح ثابت ہورہے ہیں ۔ آج کے فیصلے بالخصوص اس میں استعمال کیے گئے الفاظ انسانیت ,مذہب ،تہذیب اور کسی بھی اقدار سے بالاتر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان ایک منظم ادارہ ہے ہم ملکی سلامتی کو قائم رکھنے اور اس کے دفاع کیلئے اپنی جانیں قربان کرنے کے حلف بردار ہیں۔ اور ایسا ہم نے پچھلے20 سال میں عملی طورپر کرکے دکھایا ہے کہ وہ کام جو دنیا کا کوئی ملک اور کوئی فوج نہیں کرسکی وہ صرف پاکستان نے اور افواج پاکستان نے اپنی عوام کی سپورٹ کے ساتھ حاصل کیا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہاکہ میں نے پچھلی بہت سی پریس کانفرنسوں میں جب بھی میڈیا سے بات کی تو نیچر اینڈ کریکٹر آف وار کے اوپر بات کی کہ ہم کنونیشنگ جنگ سے سب کنونیشنگ جنگ اور اس کے ساتھ بہتر ہوئے آج ہائبرڈ وار کا سامنا کررہے ہیں ہمیں اس بدلتی ہوئی نیچر اینڈ کریکٹر وار کا بھرپور احساس ہے ,اس میں دشمن اس کے سہولت کار آلہ کار ان کا کیا ڈیزائن ہوسکتا ہے وہ کیا چاہتے ہیں ان کیلئے ہمیں سمجھ ہے جہاں دشمن ہمیں داخلی طورپر کمزور کرتے رہے اب اس داخلی طورپر کمزور کرنے کے ساتھ ساتھ بیرونی خطرات ہیں ان کی طرف سے بھی آوازیں اٹھ رہی ہیں۔ ترجمان پا ک فوج نے کہاکہ سب جانتے ہیں گزشتہ روز بھارتی آرمی چیف کا کیا بیان آیا ان کی لائن آف کنٹرول پر کیا کوشش ہیں ۔ فوج ملکی سلامتی کا ایک اہم ادارہ ہوتے ہوئے ہمیں مکمل صلاحیت و اہلیت ہے کہ کس طریقے سے پاکستان کو داخلی طورپر کمزور کرنے کی کوششیں ہوتی رہیں اور ابھی بھی ہورہی ہیں اور اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے جو بیرونی خطرات ہیں وہ کیسے ہوسکتے ہیں اب ان حالات میں چند لوگ اندرونی اور بیرونی حملوں سے ہمیں اشتعال دلاتے ہوئے آپس میں بھی لڑانا چاہتے ہیں اور اس طریقے سے پاکستان کو شکست دینے کے خواب بھی دیکھ رہے ہیں ,ایسا انشاء اللہ نہیں ہوگا . انہوں نے کہاکہ اگر ہمیں تھریٹ کا علم ہے تو ہمارا رسپانس بھی ہے اگر ہم بیرونی حملوں کا مقابلہ کرسکے , اندرونی دہشت گردی کا مقابلہ کرسکے تو انشاء اللہ موجودہ ڈیزائن جو ملک دشمن قوتوں کا چل رہا ہے اس کو بھی سمجھتے ہوئے اس کا بھی مقابلہ کریں گے. ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ آرمی چیف نے گزشتہ روز ایس ایس جی ہیڈ کوارٹر کے دورے کے دوران کہا تھا کہ ہم نے اس ملک کو استحکام دینے کیلئے بہت لمبا سفر کیا ہے۔ بہت قربانیاں دی ہیں عوام نے دی ہیں ، اداروں نے دی ہیں ،افواج پاکستان نے دی ہیں۔ اس استحکام کو ہم کسی بھی صورت میں نقصان نہیں پہنچنے دیں گے۔ ہم اپنے بڑھتے ہوئے قدم کو پیچھے نہیں ہٹائیں گے اور اندرونی و بیرونی دشمنوں کو انشاء اللہ ناکام کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان صرف ایک ادارہ نہیں یہ خاندان ہے ہم عوام کی افواج ہیں اور جذبہ ایمانی کے بعد عوام کی حمایت سے مضبوط ہیں۔ ہم ملک کا دفاع بھی جانتے ہیں اور ادارے کی عزت اور وقار کا دفاع بھی بہت اچھی طرح جانتے ہیں لیکن ہمارے لئے ملک پہلے ہے ادارہ بعد میں ہے, آج اگر ملک کو ادارے کی قربانیوں کی ،ادارے کی کارکردگی کی اور ہماری یکجہتی کی ضرورت ہے تو ہم دشمن کے ڈیزائن میں آکر ان چیزوں کو خراب نہیں ہونے دیں گے۔ انشاء اللہ ہم ملک کا بھی اس کی عزت کا بھی اس کے وقار کا بھی اور ادارے کی عزت و وقار کا بھی بھرپور دفاع کریں گے.ترجمان پا ک فوج نے کہا کہ اب سے کچھ دیر پہلے آرمی چیف کی وزیراعظم سے تفصیلی بات چیت ہوئی اس فیصلے کے آنے کے بعد افواج پاکستان کے کیا جذبات ہیں میڈیا کے تجزیوں سے عکس مل رہا ہے کہ جو محب وطن پاکستانی ہیں جو سمجھتے ہیں کہ پاکستان کن خطرات سے دوچار ہے ان کے جذبات کو بھی دیکھتے ہوئے ہمیں اس کو کیسے آگے لے کر چلنا ہے یہ آرمی چیف اور وزیراعظم پاکستان کی تفصیل سے بات ہوئی ہے۔ فوج اور حکومت پچھلے چند سالوں سے مل کر ملک کو اس طرف لے جانا چاہتی ہے جہاں ہر قسم کے خطرات ناکام ہو جائیں اور ملک اس طرف جائے جہاں ہم جانا چاہتے ہیں اور انشاء اللہ ہم وہاں جائیں گے ۔ آرمی چیف اور وزیراعظم کی بات چیت میں کیا فیصلے ہوئے اس سے حکومت تھوڑے عرصے میں آگاہ کرے گی ۔ میجر جنرل آصف غفور نے کہاکہ میری عوام سے درخواست ہے کہ وہ افواج پاکستان پر اپنا اعتماد رکھیں, ہم ملک میں کسی صورت انتشار کو پھیلنے نہیں دیں گے لیکن ایسا کرتے ہوئے اپنے ادارے کی عزت اور وقار کو ملک کی عزت وقار کے ساتھ قائم رکھیں گے اور انشاء اللہ جتنے بھی دشمن ہیں خواہ وہ اندرونی ہیں بیرونی ہیں, ان کے آلہ کار ہیں سہولت کار ہیں ان کو ہم انشاء اللہ بھرپور جواب دیں گے۔