عدالت عظمی نے فیصل رضا عابدی کی غیر مشروط معافی قبول کرتے ہوئے ان کے خلاف توہین عدالت کے الزام میں جاری نوٹس واپس لے لیا ہے اور انھیں آئندہ احتیاط برتنے کی ہدایت کی ہے۔جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے بدھ کو فیصل رضا عابدی کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کے دوران ان کا تحریری معافی نامہ قبول کرکے توہین عدالت کیس ختم کردیا اور قرار دیا کہ عدالتی فیصلہ صرف زیر غور کیس کی حد تک موئثر ہوگا ۔جسٹس شیخ عظمت نے ابزرویشن دی کہ فیصل رضا عابدی کے خلاف دیگر مقدمات بھی زیر سماعت ہیں اس پر ہم کچھ نہیں کرسکتے،یہ بات واضح ہونی چاہیے تاکہ کوئی غلط فہمی نہ رہے کہ غیر مشروط معافی نامہ صرف اس ایک مقدمے کی حد تک ہی ہے۔دوران سماعت فیصل رضا عابدی نے کہا کہ وہ ہاتھ باندھ کر عدالت سے غیر مشروط معافی کا طلب گا ر ہے۔اس پر جسٹس شیخ نے کہا کہ میں کچھ نہیں کہنا چاہتا لیکن احتیاط کیا کریں،ہم تنقید بلکہ ان فیئر تنقید بھی برداشت کرلیں گے لیکن اداروں کی تضحیک کو برداشت نہیں کرسکتے۔فاضل جج نے فیصل رضا عابدی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تنقید کی ایک حد ہے اس حد سے تجاوز نہ کریں۔فیصل رضا عابدی کے وکیل نے کہا کہ ان کے موئکل گزشتہ 70دن سے زیر حراست ہے اور اس دوران انھیں ادراک ہوچکا۔عدالت نے ان کی غیر مشروط معافی قبول کرتے ہوئے نوٹس واپس لیا اور جسٹس شیخ نے فیصل رضا عابدی کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے ہمیں آپ کو دوبارہ دیکھنا نہیں پڑے گا۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024