وزیراعظم عمران خان کی مرغبانی کے ذریعے نادار خاندانوں کی آمدن میں اضافےکی سوچ کو عالمی میڈیا میں پذیرائی
مرغبانی کے ذریعے نادار خاندانوں کی آمدن میں اضافے کا معاملہ...وزیراعظم عمران خان کی سوچ کو عالمی میڈیا میں پذیرائی ملنے لگی.نامور امریکی روزنامے ''دی واشنگٹن پوسٹ'' نے تفصیلی رپورٹ شائع کر دی.رپورٹ میں مرغبانی کے غذائیت اور غربت کے خاتمے کے حوالے سے فوائد کی تفصیلات درج. دی واشنگٹن پوسٹ کے مطابق پاکستان میں غذائی قلت کا مسئلہ سنگین نوعیت کا ہے۔پانچ سال سے کم عمر بچوں میں 44فیصد غذائی قلت کے باعث اسٹنٹڈ گروتھ کا شکار ہیں۔پاکستان میں نومولود بچوں کی اموات کی شرح بھی نہایت بلند ہے،
ورلڈ بینک کے مطابق پاکستان میں پیدا ہونے والے ہر ایک ہزار بچے میں سے 40موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں، دی واشنگٹن پوسٹ کے مطابق مرغبانی سے غذائی قلت کے مسئلے پر قابو پانے میں مدد ملے گی، مرغبانی سے غریب خاندانوں کی مجموعی آمدن میں اوسطاً دس ہزار ماہانہ کا اضافہ ہوگا، گھریلو سطح پر پالی گئی مرغیوں سے معیاری انڈوں اور گوشت کی دستیابی ممکن بنانے میں مدد ملے گی، 208ملین آبادی کے ملک میں دیہی سطح پر مرغبانی کی روایت عام ہے، دی واشنگٹن پوسٹ کے مطابق روالپنڈی جیسے بڑے شہروں میں بھی لوگ گھروں میں مرغیاں پالنے کا رجحان عموماً پایا جاتا ہے، ایک مخصوص طبقہ وزیراعظم کی سوچ کا مذاق اڑاتا ہے، تاہم دیہی آبادی حکومت کے اعلان پر خوش اور پرجوش ہے،رپورٹ میں ملک کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی آراء بھی شامل کی گئیں۔