سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ مجھ پر کوئی کرپشن کی انگلی تک نہیں اٹھا سکتا، کوئی کک بیک کی انگلی تک نہیں اٹھا سکتا، کوئی ذرہ برابر کرپشن کا ذکر نہیں کر سکتا، یہ کیس کیا چل رہا ہے مجھے اس کی سمجھ نہیں آتی اور اس کا اظہار میں نے کئی بار کیا ہے۔ یہ سلوک ایسے شخص کے ساتھ ہو رہا ہے جو دو مرتبہ وزیراعلیٰ اور تین مرتبہ وزیر اعظم رہا ہے،یہ بہت دکھ اور بہت تکلیف کا باعث ہے ۔میں نے بڑی دیانتداری، خلوص اور نیک نیتی کے ساتھ اپنے صوبے ، اپنے ملک اور 22 کروڑ عوام کی خدمت کی ۔ مجھے اس پر بہت خوشی ہے کہ میں نے اپنا فرض نبھایا۔ جب سے میں نے سیاست میں قدم رکھا کرپشن میرے قریب سے نہیں گزری اور نہ میں کبھی کرپشن کے قریب سے گزرا، کبھی کوئی کک بیک نہیں لیا ، کبھی کوئی کمیشن نہیں لی اور کبھی اللہ تعالیٰ کے کرم سے میں عہدے کے ناجائز استعمال کا مرتکب نہیں ہوا اور اختیارات کے ناجائز استعمال کا کبھی میں مرتکب نہیں ہوا۔ 35 سالوں میں اس کی ایک بھی مثال نہیں دی جا سکتی۔ ان خیالات کا اظہار نواز شریف نے احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر چئیرمین پاکستان مسلم لیگ (ن) سینیٹرراجا محمد ظفر الحق، سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، چوہدی احسن اقبال، رانا ثنا اللہ خان، مریم اورنگزیب، ڈااکٹر طارق فضل چوہدری،زبیر گل اور دیگر (ن) لیگی رہنا بھی موجود تھے۔ نواز شریف نے کہا کہ چونکہ اس کیس کی آخری تاریخ تھی اور اب کیس کا فیصلہ غالباً 24 دسمبر کو ہو گا۔ میں تمام رہنمائوں اور کارکنوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جو بڑی تعداد میں روز میرے ساتھ کیس میں یکجہتی کا اظہار کرنے کے لیے شامل ہوتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں دائیں اور بائیں کھڑے اپنی پارٹی کے رہنمائوں کا شکریہ ادا کر نا چاہتا ہوں، پارٹی کے کارکنوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جو اتنی تعداد میں روز یہاں آتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں خاص طور پر خواتین بہنوں اور کارکنوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جو روزانہ آتی رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں میڈیا کا بھی بہت شکر گزار ہوں کی کہ میڈیا نے بڑی ذمہ داری سے کیس کی رپورٹنگ کی ہے اور حقائق قوم تک پہنچائے ہیں۔ میں دل کی گہرائیوں سے قوم کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جن کی مسلسل دعائیں میرے ساتھ رہی ہیں۔ میں قوم کی مائوں، بہنوں اور بیٹیوں کا اور بھائیوں کا مشکور اور ممنون ہوں جنہوں نے ہر پل اور ہر قدم پر ہمارے لیے دعا کی ہے۔ سول سوسائٹی اور اتحادی پارٹیوں کے رہنمائوں کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں جو میرے اور میری پارٹی کو ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے عدالت آتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ کیس میں میری 78 ویں پیشی تھی جبکہ اس سے پہلے کیس ہم 87 پیشیاں بھگت چکے ہیں جس میں مجھے اور مریم نواز کو سزا سنائی گئی تھی اور یہ دونوں ملا کر165 پیشیاں بنتی ہیں۔ یہ میرے لیے بڑی تکلیف کی بات ہے کہ مجھے عوام کی خدمت کرتے 35 سال ہو چکے ہیں ۔دو دفعہ میں پنجاب کا وزیر اعلیٰ رہا اور تین دفعہ وزیراعظم رہا اور میں نے بڑی دیانتداری، خلوص اور نیک نیتی کے ساتھ اپنے صوبے کی بھی خدمت کی، اپنے ملک کی بھی خدمت کی اور 22 کروڑ عوام کی بھی خدمت کی مجھے اس پر بہت خوشی ہے کہ میں نے اپنا فرض نبھایا۔ جب سے میں نے سیاست میں قدم رکھا کرپشن میرے قریب سے نہیں گزری اور نہ میں کبھی کرپشن کے قریب سے گزرا، کبھی کوئی کک بیک نہیں لیا ، کبھی کوئی کمیشن نہیں لی اور کبھی اللہ تعالیٰ کے کرم سے میں عہدے کے ناجائز استعمال کا مرتکب نہیں ہوا اور اختیارات کے ناجائز استعمال کا کبھی میں مرتکب نہیں ہوا۔ 35 سالوں میں اس کی ایک بھی مثال نہیں دی جا سکتی۔ میں نے ملک اور عوام کی خدمت سچے جذبہ کے ساتھ کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اندر ہم وہ لوگ ہیں ، مسلم لیگ (ن) وہ پارٹی ہے جس نے پاکستان سے بجلی کی لوڈشیڈنگ کو ختم کیا،جو پاکستان کے اندر سی پیک لائی، جس نے پاکستان سے دہشت گردی کا خاتمہ کیا، پاکستان سے مہنگائی کا خاتمہ کیا، 2013 میں حکومت میں آنے کے فوراً بعد ہم نے ملک کی معیشت کا پہیہ دوبارہ چلایا جس کی دنیا تعریف کرتی ہے اور یہ ریکارڈ کی بات ہے کہ پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر تاریخ میں اتنے نہیں تھے جتنے کہ ہمارے زمانے میں ہوئے اور پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ کی دنیا تعریف کرتی ہے۔ ہم وہ پارٹی ہیں جو معیشت کو بھی مضبوط کرتی ہے، پاکستان میں دہشت گردی کے ناسور کو بھی ختم کرتی ہے، اور پھر پاکستان کو ایٹمی قوت بھی بناتی ہے، ہر میدان میں ہماری خدمات تاریخ کا حصہ بن چکی ہیں،دنیا دیکھ رہی ہے۔ لیکن آج یہ سب کچھ کرنے والی حکومت جس کا میں وزیر اعظم تھا اس کا یہ سلہ مل رہا ہے کہ یہاں پر مفروضوں اور قیاس آرائیوں پر ساری کاروائی ہو رہی ہے یہ میڈیا بھی دیکھ رہا ہے اور قوم بھی دیکھ رہی ہے اور اللہ تعالیٰ بھی دیکھ رہا ہے۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024