پروڈکشن آرڈرز ڈکٹیٹر کے دور میں جاری نہیں ہوتے,خودچورہیں اس لیےدائیں بائیں چورنظرآتےہیں:مریم اورنگزیب
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر خواجہ محمد سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈرز جاری کریں تاکہ تاریخ اسد قیصر کو پالیمانی روایات کو نافذ کرنے کو حوالہ سے یاد رکھے۔میاں محمد نواز شریف اور آصف علی زرداری سیاسی شخصیات ہیں ان کی ملاقات جب ہوگی تو سب کے سامنے ہوگی۔ ملاقات کے حوالہ سے گذشتہ روز کی خبر کی میں نے تردید بھی کی ہے اور میڈیا سے درخواست بھی کی ہے تصدیق کے بغیر خبر نہ چلائیں۔ حنیف عباسی کی بیٹی ڈاکٹر اریبہ عباسی کے ساتھ ہسپتال میں پیش آنے والے واقعہ کی مذمت کرتی ہوں ۔احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پروڈکشن آرڈرز ڈکٹیٹر کے دور میں جاری نہیں ہوتے۔ ہمیں پوری امید ہے اسد قیصر سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈرز جاری کریں گے تاکہ سعد رفیق جمعرات کے اجلاس میں شرکت کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک دو رز قبل حنیف عباسی کی بیٹی ڈاکٹر اریبہ عباسی کے ساتھ ہسپتال میں پیش آنے والے واقعہ کی مذمت کرتی ہوں وہ ایک قابل ڈاکٹر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حنیف عباسی کے جیل جانے کے بعد ان کی بیٹی کو ہسپتال میں ذہنی طور پر پریشرائز کیا جا رہا ہے اور ان پر اثر انداز ہوا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کس قانون کے تحت ایم ایس نے وائس کلپ کو ریکارڈ کرکے وائرل کروایا اس کی تحقیق ہونی چاہیے۔ مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ کون سا قانون انہیں اجازت دیتا تھا کہ وہ وائس کلپ کو ریکارڈ کر کے وائرل کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر قانون پنجاب راجا بشارت نے ایم ایس سے درخواست کی کہ آپ اس بچی کو ڈیپارٹمنٹ سے نہ ہٹائیںاور دوسرے ڈیپارٹمنٹ میں نہ بھجوائیں اس کی کوئی مشکل ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے پیچھے پاکستان تحریک انصاف کی سوچ ہے۔ ایم ایس صاحب نے جو حرکت کی ہے کسی کے حکم پر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح بچوں پر سیاست اور منفی سیاست کا نشانہ بہت جلد عمران خان اور پی ٹی آئی خود بنے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایک قابل ڈاکٹر نے استعفیٰ دے دیا اور اس پر کسی طرف سے ایک لفظ نہیں آیا کیوں کہ وہ حنیف عباسی کی بیٹی ہے اور حنیف عباسی کا تعلق (ن) لیگ سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی حرکتیں اور تماشے بند کریں۔