چودھری غلام عباس نے زندگی تحریک آزادی کشمیر کیلئے وقف کر رکھی تھی: مقررین
لاہور(خصوصی رپورٹر) چوہدری غلام عباس کا شمار قائداعظمؒ کے بااعتمادساتھیوں میں ہوتا تھا۔ آپ نے اپنی زندگی تحریک آزادیٔ کشمیر کیلئے وقف کررکھی تھی۔چوہدری غلام عباس کی خواہش تھی کہ کشمیر پاکستان کا حصہ بنے۔ ان خیالات کااظہار مقررین نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان ، لاہور میں تحریک آزادیٔ کشمیر کے رہنما ،رئیس الاحرار چوہدری غلام عباس کی 51ویں برسی کے موقع پرنئی نسل کو ان کی حیات و خدمات سے آگہی دینے کیلئے منعقدہ خصوصی لیکچر کے دوران کیا۔اس موقع پر صدر نظریۂ پاکستان فورم آزاد کشمیر مولانا محمد شفیع جوش، کشمیری رہنما سید نصیب اللہ گردیزی، اساتذہ کرام اور طلبا ء سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد بڑی تعداد میں موجود تھے۔ لیکچر کا اہتمام نظریۂ پاکستان ٹرسٹ نے تحریک پاکستان ورکرزٹرسٹ کے اشتراک سے کیا تھا۔ مولانا محمد شفیع جوش نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور ہمیں یقین ہے کہ بہت جلد کشمیر پاکستان کا حصہ بنے گا۔انہوں نے کہا چوہدری غلام عباس 4فروری 1904ء کو جموں میں پیدا ہوئے۔ پرنس آف ویلز کالج جموں سے بی اے اور یونیورسٹی لاء کالج لاہور سے قانون کی ڈگری لی۔ چوہدری غلام عباس نے کشمیری مسلمانوں کے حقوق کی بحالی کیلئے جیل بھی کاٹی۔ پہلی مرتبہ 1930ء میں گرفتار ہوئے جب وہ ایل ایل بی کا امتحان دے رہے تھے۔ اس وقت انہوں نے کشمیر میں قرآن حکیم کی توہین کے سلسلے میں کشمیری عوام کے ساتھ مل کر صدائے احتجاج بلند کی تھی۔ 1934ء میں دوبارہ گرفتار ہوئے۔ 1942ء میں آپ نے مسلم کانفرنس کے تاریخی سالانہ اجلاس کے موقع پر خطبۂ صدارت میں تحریک پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا۔ فروری 1948ء میں ہجرت کرکے پاکستان آگئے اور یکم دسمبر 1951ء تک حکومت آزاد کشمیر کے سربراہ رہے۔ اس کے بعد کچھ عرصہ کے لیے سیاست سے کنارہ کشی اختیار کی مگر 1954ء میں دوبارہ عملی سیاست میں حصہ لینے لگے۔ 1962ء میں کشمیر میں گوریلا جنگ شروع کرنے کا مطالبہ کیا۔ وہ آخر وقت تک جموں و کشمیر کی آزادی کے لیے جدوجہد کرتے رہے۔ سید نصیب اللہ گردیزی نے کہا کہ چوہدری غلام عباس زمانۂ طالب علمی سے ہی قومی معاملات میں حصہ لینے لگے۔ ابتدا میں ینگ مینز مسلم ایسوسی ایشن میں شرکت کی اور بعدازاں اسی تنظیم کے صدر منتخب ہوئے۔ اس جماعت نے کشمیری مسلمانوں کو بیدار کرنے میں بڑا حصہ لیا۔ 12اکتوبر 1932ء کو شیخ عبداللہ کے ساتھ مل کر مسلم کانفرنس کی بنیاد رکھی اور اس کے جنرل سیکرٹری مقرر ہوئے۔ اس جماعت کے کئی بار صدر بھی منتخب ہوئے۔ 1946ء میں ان کی صدارت میں کشمیر مسلم کانفرنس میں قرار داد الحاق پاکستان منظور ہوئی۔ جون 1958ء میں انہوں نے جنگ بندی لائن توڑنے کے سلسلے میں تحریک کا آغاز کیا اور گرفتار ہوئے۔ صدر ایوب کے دور میں رہائی ملی۔چوہدری غلام عباس 18دسمبر 1967ء کو فوت ہوئے۔ انہیں فیض آباد راولپنڈی میں دفن کیا گیا۔ ان کی وصیت تھی کہ انہیں پاکستان میں دفن کیا جائے۔