گوٹھ اسٹوڈیو سے’’کوکوکورینا‘‘ نئے اندازسے گا کر شہرت حاصل کرنے والے سندھی لوک گلوکار جگر جلال چانڈیو ساتھیوں سمیت اغواء
معروف گلوکاراور پلے بیک سنگر احمد رشدی کا سدا بہار گانا ’’کوکوکورینا‘‘ نئے اندازسے گا کر شہرت حاصل کرنے والے سندھ کے نامور لوک گلوکار جگر جلال کو بیٹے ، بھتیجے اوردو ساتھیوں سمیت اغوا کرلیا گیا ۔
گزشتہ شب نامعلوم افراد نے شکارپور کے علاقے گڑھی تیغو سے کار سوار 6 افراد گلوکار نبی بخش عرف جگر جلال، ان کے بیٹے آفتاب چانڈیو، بھتیجے امیرعلی، سازندے لطیف تنیو اور ڈرائیور بہادر پنھور کو اغوا کیا۔
جگرجلال بیٹے ، بھتیجے اور دیگر کے ہمراہ کسی پروگرام میں شرکت کے لیے جا رہے تھے۔
کچھ دور جا کر اغواکاروں نے طبلہ نواز جنید شاہ کو کار سمیت چھوڑدیا جس نے بعد ازاں تھانے پہنچ کر پولیس کو جگر جلال اور دیگرکے اغواء ہوجانے کی اطلاع دی ۔
گلوکارجگر جلال کے ساتھیوں سمیت اغوا پر فنکار برادری میں تشویش کی لہر دوڑ گئی جبکہ ورثا نے پولیس پر عدم تعاون کا الزام لگایا ہے ۔
جگرجلال کے بھائی دربان چانڈیو کا کہنا ہے کہ ہم پولیس کے پاس گئے لیکن ہمارے ساتھ تعاون نہیں کررہی ہے۔
شکارپور پولیس نے پانچوں افراد کے اغوا کی تصدیق کردی ہے لیکن واقعے کا مقدمہ تاحال درج نہیں کیا گیا ہے ۔
یاد رہے کہ جگر جلال نے کوک اسٹوڈیو میں ’’کوکوکورینا ‘‘ کا ری مکس گانے پر شائقین موسیقی کی جانب سے احدرضا میر اور مومنہ مستحسن کو شدید تنقید کا نشانہ بنائے جانے کے بعد ’’گوٹھ اسٹوڈیو‘‘ کے بینر تلے اس سدا بہار نغمے کو اپنے انداز میں گایا تھا۔