توانائی کا بحران ، اقدامات کی ضرورت
مکرمی! پاکستان سمیت دنیا کے کئی ممالک توانائی کے بحران کا شکار ہیں جس کے باعث انہیں معیشت کیساتھ ساتھ روز مرہ زندگی میں کئی مسائل کا سامنا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ توانائی کا بحران کسی بھی قسم کا ہو اس سے پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کی عوام نسبتاً متاثر ہوتی ہے۔ سوال یہ ہے کہ اس کا حل کیا ہو؟ عالمی حدت میں اضافہ توانائی کی قلت کے مسئلے کی شدت میں مزید ا ضافہ کر رہا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ا س وقت پاکستان اپنی توانائی کی ضرورت کا 79 فیصد تیل اور گیس سے پورا کرتا ہے اور چونکہ پاکستان اپنی تیل کی ضروریات کا محض 20 فیصد ہی مقامی طور پر حاصل کر پاتا ہے اس لیے پٹرولیم مصنوعات کے سلسلے میں پاکستان کا زیادہ دارو مدار دوسرے ممالک پر ہے جس سے پاکستان معیشت پر شدید دبائو ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق توانائی کے مسائل حل کرنے کیلئے پاکستانی حکومت کو قدرتی وسائل کے بہتر استعمال کو یقینی بنانا ہو گا۔ پاکستان کوئلے کے موجودہ ذخائر کے لحاظ سے چھٹے نمبر پر ہے۔ پچھلے 5 برسوں میں دو بڑی قدرتی آفات کے نتیجے میں بھی توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو زبردست نقصان پہنچا ہے۔ توانائی کے شعبے سے وابسطہ ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کی بڑھتی آبادی کیساتھ ساتھ توانائی کے مسائل میںا ضافہ ہو گا جن پر قابو پانے کیلئے فوری اور طویل المدتی منصوبوں پر ترجیحی بنیادوں پر عمل درآمد کرنا ضروری ہے کیونکہ اب یہ پاکستان کے سیاسی استحکام کا معاملہ بھی بنتا جا رہا ہے۔ (سلمیٰ بابر ، اسلامیہ کالج کوپر روڈ لاہور)