مسلم لیگ (ن ) کے رہنما حمزہ شہباز نے کہا ہے کہانتخابات میں دھاندلی ہوئی، شیر کا ٹکٹ لینے والوں پر دباﺅ ڈالا گیا، یہ کیسا میچ تھا جس میں ایک کپتان آزادپھر رہا تھا دوسرا جیل میں بند تھا۔ مطالبہ کرتے ہیں دھاندلی کی تحقیقات کرائی جائیں،ماضی کی طرح ہارس ٹریڈنگ کی روایت دہرائی گئی تاہم دھاندلی زدہ ایوان چلنے نہیں دیں گے ۔انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 25 جولائی کے انتخابات جمہوریت کے تسلسل کی تیسری کڑی ہے کہ عام انتخابات ہوئے اور پر امن انتقال اقتدار ہوا۔میں سمجھتا ہوںجہاں بھی دنیا میں دیکھیں جمہوریت ہی کامیابی کی منزل ہے اس کے لیے سیاسی جماعتوں کے قائدین اور کارکنوں نے قربانیاں دی ہیں جیلیں کاٹی ہیں سولی چڑھے ہیں ،اٹک قلعے دیکھے ہیں جلا وطنیاں کاٹی ہیں ہم اس ایوان میں حلف صرف اس لیے لے رہے ہیں کہ ہم جمہوریت کی گاڑی کو چلتا دیکھنا چاہتے ہیں لیکن انتخابات سے قبل دھاندلی ہوئی ہمارے امیدواروں کو مجبور کیا گیا کہ آپ دوسرا ٹکٹ لیں ہمارے قائد میاں محمد نواز شریف کو ایک ایسے فیصلے میں جیل بھیج دیا گیا جس میں جج صاحب نے لکھا ہے کہ نواز شریف کے خلاف کرپشن ثابت نہیں ہو سکی۔ وہ آج اپنی بیٹی مریم کے ساتھ جیل میں ہیں اور یہ کیا میچ تھا کہ ایک کیپٹن آزاد پھر رہا تھا اور ایک کیپٹن پابند سلاسل تھا اور جیل میں تھا اس کے باوجود ہم نے فائٹ کی اور جس اسمبلی کے سامنے ہم کھڑے ہیں اس میں آج بھی مسلم لیگ (ن) سب سے بڑی عددی پارٹی ہے 90 فیصد فارم 45 پر دستخط نہیں اور 36 ایسے حلقے ہیں جہاں پر جیت کا مارجن کم ہے اور مسترد شدہ ووٹ زیادہ ہیں آج یہ پی پی ،اے این پی، جے یو آئی ،ایم ایم اے، ایم کیو ایم کہہ رہی ہے اور مسلم لیگ(ن) کہہ رہی ہے یہ ایسے انتخابات ہیں جس میں جیت کا شور دب گیا اور ہر طرف اور ہر صوبہ میں دھاندلی کے نعرے ہیں سپیکر کے انتخابات میں ہمارے 12 ووٹ دوسری طرف پڑ گئے اور یہ ہارس ٹریڈنگ جو پنجاب حکومت بننے سے پہلے شروع کی گئی ایک نااہل شخص ارکان اسمبلی کو جہاز میں لے کر بنی گالہ یاترا کرواتا رہا اور پھر پنجاب اسمبلی میں اسی پرانی ہارس ٹریڈنگ کی روایت کو قائم کی رکھا گیا ۔انہوں نے کہا کہ 21 ارب خرچ کرکے آرٹی ایس سسٹم بنایا گیا، وہ بھی ٹھپ ہو گیا،مسلم لیگ(ن)عددی لحاظ سے سب سے بڑی جماعت ہے، انتخابات میں دھاندلی ہوئی، ابھی توشروعات ہے جب بھید کھلیں گے تو بات بہت دورتک جائےگی۔ہم نے کہا کہ اپوزیشن کے 160 ارکان ہیں ہم ایوان کی کارروائی نہیں چلنے دیں گے، اگر ڈپٹی سپیکر کا انتخاب کروانا ہے تو شفاف طریقہ سے کروائیں اور پھر ڈپٹی سپیکر کے الیکشن میں (ن) لیگ کو پورے ووٹ ملے۔انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان نے ترقی کرنی ہے اور اقوام عالم میں اپنا نام پیدا کرنا ہے تو انتخابات کی دھاندلی کی تحقیقات کی جائیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے کالی پیٹیاں ضرور پہنیں مگر ہم نے ہاتھوں میں چوڑیاں نہیں پہنیں ہوئیں۔ (ن) لیگ آج بھی پنجاب کی مقبول ترین جماعت ہے ہم اپنا آئینی کردار ادا کریں گے اور کنٹینر پر چڑھ کر گالیاں نہیں نکالیں گے تاہم سڑکوں پر اور ایوانوں میں احتجاج کریں گے اور اس وقت اس دھاندلی کاپیچھا کریں گے جب تک یہ بھید کھل نہیں جاتا۔انہوں نے کہا کہ 2013ءکے انتخابات میں نواز شریف کے کان میں کہا گیا تھا کہ ہم خیبرپختونخوا میں حکومت بنا سکتے ہیں تاہم نواز شریف نے کہا کہ ہم سنگل لارجسٹ پارٹی کو موقع دیں گے تاہم عمران خان وہ روایات بھول گئے مگر ہم اس کو یاد دلاتے رہیں گے ۔انہوں نے کہا کہ کرسی سے عظمت نہیں ہوتی بلکہ خدمت سے عظمت ہوتی ہے اور شہباز شریف نے صوبہ کی خدمت کی ہے مظفر گڑھ میں طیب اردگان ہسپتال بنایا ہے رحیم یار خان میں خواجہ فرید یونیورسٹی بنائی ہے ملتان ، راولپنڈی اور لاہور میں میٹروبس اور اورنج لائن منصوبہ بنایا ہے اور ان تمام منصوبوں میں ہم نے قومی خزانہ کا 640 ارب روپے بچایا ہے، ہمارا دامن صاف ہے ۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024