عمران خان کشکول توڑیں ؟
25 جولائی 2018 ء کوپی ایم ایل این اور نواز شریف کے بیانیہ کے باوجود پی ٹی آئی نے 1 کروڑ 68 لاکھ ووٹ حاصل کئے جو پی ایم ایل این کے1 کروڑ 22 لاکھ ووٹ سے تقریباََ 46 لاکھ زیادہ ہیں۔کراچی سے خیبر تک پی ٹی آئی کامیاب ہوئی ،ایک بات واضع ہے کہ پی ٹی آئی کا مقابلہ تقریباََتمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ تھا۔پنجاب میں پی ایم ایل این،سندھ میں پی پی ،کراچی میں ایم کیو ایم ،بلوچستان میںایم ایم اے ،کے پی کے میں ایم ایم اے ، اے این پی ،پی ایم ایل این اور پی پی کے ساتھ تھا، مقابلے میں پی ٹی آئی نے واضح کامیابی حاصل کی۔عمران خان کے بارے میں بہت کچھ لکھا اور کہا جا رہا ہے،کامیاب ہوں گے؟،عوامی توقعات پر پورا اتریں گے؟،پاکستان ترقی کرے گا؟،ہزاروں خواہشات اور امیدیں ہیں۔مگر صرف ایک کام پوری ایمانداری سے کر جائیں تو یقیناََ کامیاب ہوں گے،کرپشن کا بلا امتیاز خاتمہ۔اگر انسان میں اخلاص ہو تو راہنمائی اور مدد اللہ تعالیٰ کی شامل حال ہوتی ہے۔عمران خان نے کہا کہ وزیر اعظم ہائوس کو یونیورسٹی یا پھر ہوٹل بنائیں گے۔پاکستان کے ہر ضلع میں D/C ،A/C اور SSP کی سرکاری رہائش گاہیں سینکڑوں کنال پر مشتمل ہیں،ان کو ختم کریں یا نہ کریں کم از کم اتنا تو یقینی بنائیں کہ سرکار کے ملازم عوام کو دستیاب ہوں،عوامی مسائل حل ہوں۔پی ٹی آئی کے قائد عمران خان نے پہلے سو دن کا ایکشن پلان دیا ہوا ہے،جس میں جنوبی پنجاب کو ’’صوبہ‘‘بنانا چیلنج ہے۔دو تہائی اکثریت کے بغیر یہ کیسے ممکن ہے؟۔آج پی ٹی آئی جس منشور اور ایجنڈے پر الیکشن جیت کر آئی ہے اس کا تقاضہ ہے کہ اپنی انقلابی کارکردگی ضرور دکھائیں۔یقینا 1970 ء میں پاکستان پیپلز پارٹی جب اقتدار میں آئی تو روٹی ،کپڑا اور مکان کے لئے وعدہ تھا،جو کہ کبھی پورا نہ ہو سکا۔اس لئے پی پی عوام میں اپنا مقام قائم نہ رکھ سکی ۔پی ایم ایل این اور پی پی کی سیاست کا نظریہ یا پھر عوامی خدمات سے بڑھ کر ڈھڑے بندی کی سیاست تھی۔اگر کسی حلقے میں ایک فریق پی پی میں ہوتا تو مخالف پی ایم ایل این کا نظریاتی بن جاتا ،حالانکہ ان کی اپنی دھڑے بندی ہوتی ہے۔اس طرح اگر ایک برادری یا فرقہ کسی ایک پارٹی میں ہوتا تو مخالف دوسری پارٹی میں شمولیت اختیار کرلیتا ہے۔عمران خان کی سیاست کو سمجھنے کے لئے ایک حقیقی کرکٹر اور سپورٹس مین یعنی کھلاڑی ہونا ضروری ہے۔عمران خان نے جب ’’بلا‘‘یعنی کرکٹ کھیلنے والا ’’بیٹ‘‘انتخابی نشان رکھا تو لوگوں نے مذاق اڑایا ،پاکستان میں کرکٹ کھیلنے اور جاننے والے صرف چند فیصد لوگ ہیں،’’بلا‘‘ کیا انتخابی نشان ہے؟۔مگر چشم فلک نے دیکھا کہ 25 جولائی 2018 ء کو پوری دنیا میں پاکستان ’’عمران خان‘‘ اور انکے بلے کی وجہ سے روشناس ہو رہا ہے۔بھارت جیسے مکار دشمن ملک کے کھلاڑی ،فنکار ، عوام اور حکمران وزیر اعظم نے نیک خوایشات کا اظہار کیا ہے۔عمران خان نے اپنی زندگی میں جو چاہا حاصل کیا، خواب دیکھا اور اپنی محنت سے اس میں رنگ بھرا عمران خان نے کرکٹ میں بہت لگن اور محنت سے اپنا مقام بنایا ،اگر پوری توجہ اور لگن سے محنت کریں تو کامیابی قدم چومتی ہے۔آج میں سمجھتا ہوں کہ پوری قوم اور دنیا اس بات پر یقین کامل رکھتی ہے کہ عمران خان ذاتی حیثیت میں مالیاتی کرپشن میں کبھی ملوث نہیں رہا۔غیر ملکی اور غیر مذہب ارب پتی خاتون طلاق کے باوجود اس کے کردار کی قسم کھاتی ہے۔برطانوی معاشرے کے انگریز بچے اپنے پاکستانی والد کو رول ماڈل قرار دیتے ہیں۔عمران خان سے 22 کروڑ پاکستانیوں کی بہتری کی امیدیں وابستہ ہیں ۔90 لاکھ سے زائد بیرون ملک آباد پاکستانی اسے امید کی آخری کرن سمجھتے ہیں۔آج عمران خان بے چین ہے کہ اپنی قوم کی امیدوں پر پورا اترے ،وزیر اعظم بنتے ہی ایسا حکم دے کہ عوام کو سکون نصیب ہو کہ جس کا خواب گذشتہ 70 سال سے دیکھ رہے ہیں،وہ پورا ہو گیا۔عمران خان نے قوم کو سو دنوں کا قابل عمل پلان دینا ہی نہیں عمل بھی کرنا ہے۔جس میں اڑھائی کروڑ اسکول نہ جانے والے بچوں کو اسکول بھیجنا ۔1 کروڑ بے روزگار نوجوانوں کو با عزت روزگار کے علاوہ 50 لاکھ مکانات تعمیر کرنا شامل ہے۔ کرپشن فری پاکستان بھی پہلی ترجیح ہے۔عمران خان بیرون ملک پاکستانیوں سے اپیل کریں تو یقیناََ90 لاکھ ہزار ڈالر پاکستان میں آ جائیں گے،مگر اس کے بعد کیا ہو گا؟۔آج امریکہ IMF کو دھمکی دیتا ہے کہ پاکستان کے قرضے ری شیڈول اس لئے نہ کریں کہ اس نے چین کا قرضہ واپس کرنا ہے عمران خان جہاںبیرون ملک آباد پاکستانیوں کو متوجہ کریں کہ وہاں پاکستانی صنعت کار ،ہائوسنگ پراجیکٹ والے،بلڈرز، امپورٹرز اور ایکسپورٹرز کے علاوہ Social Media کے پڑھے لکھے نوجوانوں سے کھلے دل سے تجاویز مانگیں۔Uber + Careem ’’Apps ‘‘کے ذریعے روزگار ملک میں کے مواقع پیداکریں۔ صرف اسکولوں میں ’’ چینی‘‘زبان سیکھنا لازمی قرار دی جائے تو صرف چند ماہ میں ہزاروں نوجوان روزگار حاصل کر سکتے ہیں۔امید ہے عمران خان ’’کشکول‘‘توڑیں گے،انہوں نے اگر صرف 20% بھی اپنے ایجنڈے پر عمل کرایا تو کامیاب ٹہریں گے۔