مکرمی : قحط سالی کے سبب رواں سال 393 بچے جاں بحق ہو چکے 40 بچے رواں ماہ ہلاک ہوئے۔ کئی سال سے وہاں موت کے سائے منڈلا رہے ہیں اور کوئی ان کا پرسان حال نہیں ہے۔ مٹھی کے علاقے میں زیادہ تر ہندو آباد ہیں جن کی زندگی کا دارومدار مویشی اور بھیڑ بکریاں پالنے پر ہے سندھ میں پی پی حکومت گزشتہ کئی سال سے ہے جس کا دعویٰ ہے کہ پی پی غریبوں کی پارٹی ہے اور اس کے اقلیتوں کے ساتھ برادرانہ تعلقات ہیں۔ کتنا تضاد ہے ان کے دعوؤں اور وعدوں میں پی پی کی قیادت وڈیروں پر مشتمل ہے۔ کیا وڈیرا کبھی ہاری غریب کی بھلائی سوچ بھی سکتا ہے۔ مٹھی کے لوگوں کی حالت زار دیکھ کر اقلیتوں سے ان کے تعلقات کا بھانڈا بھی چوراہے میں پھوٹتا نظر آتا ہے۔ اگر عزم اور ارادہ ہو تو پہاڑ کاٹ کر بھی نہر نکالی جا سکتی ہے۔ جنوبی سندھ تو میدانی علاقہ ہے۔ سندھ کے نہروں کا پانی جو صرف وڈیروں کی زمینوں کے لئے وقف ہے اور یہ غریب کاشتکاروں کو پانی کی بوند بوند سے ترساتے ہیں۔ اس پر طرہ یہ کہ جنوبی سندھ کے خشک ٹیلوں کے حوالے سے واویلا کر کے پنجاب سے مزید دریائی پانی کی ڈیمانڈ کرتے رہتے ہیں۔ فقط وڈیروں کو نہری پانی کی چوری سے روکنے کی ضرورت ہے۔ جنوبی سندھ کے غریب کاشتکاروں کو جو نہروں کی ٹیلوں پر آباد ہیں کے مسائل بھی حل ہو جائیں گے اور مٹھی کے صحرائی لوگوں کی پانی اور غذائی قلت پر بھی قابو پایا جا سکتا ہے۔ (میاں عبدالحمید خالد‘ کورنگ ٹاؤن‘ اسلام آباد)
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024