مکرمی! میرا تعلق قصور کی گورا فیملی سے ہے۔ بہت ساری مشکلات اور پریشانیاں چھوڑ کر اور فضول قسم کے کام کر کے ہمارے پیارے ملک پاکستان کے لوگوں کی خون پسینہ کی کمائی حقداروں کا حق مار کر ہمارے نام نہاد حکمران خود غرض حکمران بہت شیخیاں بگھارتے ہیں۔ ذرا غریبوں کی بستیوں میں جا کر دیکھیں پچھلے الیکشن میں سعد رفیق بھائی ہمارے حلقے سے کامیاب ہوئے۔ چرڑ پنڈ کو اور اسی طرح کی بستیوں میں کبھی نواز شریف شہباز ، شریف، حمزہ شہباز ، مریم صفدر دیکھے اور اب بھی دیکھیں کہ کس قسم کے کوارٹروں میں غریب لوگ رہ رہے ہیں ا ور کس طر کی اذیتناک زندگی بسر کر رہے ہیں۔ سڑکیں بنانا، میٹرو بس میں مسافر کو بیس روپے کرایہ دینا ہے اور گورنمنٹ سبسڈی دیتی ہے یہ سبسڈی کا پیسہ بھی عوام کا ہے خود غرضی کی انتہا ہو چکی تھی۔ ہسپتالوں، سکولوں کی حالت شاید ہمارے حکمرانوں کو نظر نہیں آتی تھی۔ ایک سے ایک بڑھ کر لباس گھڑیاں کھانا، پینا شاید حکمرانوں نے اپنا حق سمجھ رکھا ہے۔ سکیورٹی کی کیا ضرورت ہے۔ جب موت آنی ہے آ کر رہنی ہے۔ برسات میں کس قدر پانی ضائع ہوتا ہے حالانکہ پانی کا ایک ایک قطرہ قیمتی ہوتا ہے۔ ہمارے حکمران بھول چکے ہیں کہ انہوں نے بھی اللہ تعالیٰ کے پاس جانا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ہر انسان کو دل و دماغ دیا ہے اور روڈ میپ بھی دے دیاہوا ہے۔ قرآن کی صورت اب پی ٹی آئی کی مخالف جماعتیں کوئی بھی ملک کے ساتھ سیریس نہیں ہیں جب قرآن میں ہے اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے ھنود و یہود کو ا پنا دوست نہ بنائو اور یہود و نصارٰی کا اپنا دوست نہ بنائو وہ مسلمانوں کے دشمن ہیں تو کیا ضرورت تھی نواز شریف کو ہندوبنیوںکے ساتھ دوستی کرنے کی اگر وہ ان کے ساتھ میل ملاپ رکھنے کی کبھی تو آپ کہتے ہیں یہ ویزہ سسٹم ختم ہو جانا چاہئے۔ موجودہ الیکشن میں کوئی بے ایمانی نہیں ہوئی لیکن پیپلز پارٹی، ن لیگ والے اور مولوی اپنی کرتوتوں کی وجہ سے ناکام ہوئے ہیں۔ کراچی کی حالت کے بعد پھر بھی آپ توقع رکھتے تھے لوگ آپ کو ووٹ دینگے جتنا پیسہ آپ نے عوام سے بٹورا ہے اس کو سب ضائع کر دیا ہے۔ بیڑا غرق کر دیا ہے۔ آپ نے معیشت کا ابھی بھی کافی لوگ آپ کو پسند کرتے ہیں۔ پاکستان کے لوگوں پر رحم کریں یہ سوچ کر کہ ہر ایک نے اللہ تعالیٰ کے پاس جانا ہے۔ ایٹمی دھماکے نواز شریف نے محترم مجید نظامی کے کہنے پر کئے تھے اور ایٹم بم بنانے کی ابتدا بھٹو نے کی تھی موٹر ویز اور سڑکوں پر غریب لوگوں کی پرانی سائیکلیں نہیں بلکہ بڑی بڑی گاڑیاں چلتی ہیں اللہ تعالیٰ سے سب بھٹکے ہوئے حکمران دعا کریں کہ اللہ تعالیٰ ان کو سیدھا راستہ دکھائے جو اچھاکرے گا اس کا صلہ اسی کو ملے گا اور جو بُرا کرے گا اس کی سزا اسی کو ملے گی۔ بجلی کا مسئلہ کوئی سمجھدار ہی حل کریگا۔کاروبار کے لئے صبح نو بجے سے رات کو 9,8 کا وقت مقرر کر دیا جائے جیسے شہباز شریف نے شادی میں ون ڈش اور 10 بجے تک فنکشن کی پابندی لگائی ہے۔ (سمعیہ اشرف ڈی ایچ اے لاہور)
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024