دہشت گردی کیخلاف پاکستان کی مو¿ثر ترین کارروائیوں کا اعتراف
سلامتی کونسل کی پابندیاں عائد کرنے والی کمیٹی کے نگران شعبہ نے انسداد دہشت گردی کیلئے پاکستان کے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان اقدامات کے نتیجہ میں ملک کے اندر دہشت گردی کم ہوئی۔
دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کا کلیدی کردار رہا۔ نائن الیون کے بعد پاکستان نے افغانستان پر یلغار کیلئے امریکہ کا اپنی استعداد سے بڑھ کر ساتھ دیا، اسی کے باعث امریکہ کے افغانستان سے طالبان حکومت کے خاتمے کے بنیادی مقاصد پورے ہو گئے۔ امریکہ اور پاکستان کا دہشتگردی کیخلاف جنگ میں ایک دوسرے پر اعتماد کامیابی کی راہ ہموار کر رہا تھا کہ پاکستان کے بدترین دشمن بھارت نے جھوٹے پراپیگنڈے سے دونوں ممالک کے مابین غلط فہمیاں پیدا کر دیں۔ نائن الیون کے بعد یہ امریکہ کی جنگ تھی۔ دہشت گردی پاکستان میں درآنے سے یہ پاکستان کی جنگ بن گئی جو پاکستان شدت کے ساتھ لڑ رہا ہے مگر امریکہ اب بھارت کے ایما پر پاکستان پر اعتماد کرنے کے بجائے دہشت گردوں کے ساتھ رابطوں کے الزامات عائد کرتا ہے اور پاکستان میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشنز میں کامیابیوں کا اعتراف کرنے پر تیار نہیں،پاکستان میں دہشت گردی افغانستان سے درآئی۔ افغانستان مزید دہشت گردی کا شکار ہوتا ہے تو پاکستان کی مشکلات میں اضافہ ہی ہوگا اسی لئے پاکستان کی حتی الوسع کوشش ہے کہ افغانستان کا امن بحال ہومگر امریکہ کے ڈومور کے تقاضوں میں کمی نہیں آ رہی، اسے حقائق کو مدنظر رکھنا چاہئے۔ حقائق وہی ہیں جو سلامتی کونسل کی کمیٹی نے بیان کئے ہیں۔ مذکورہ کمیٹی نے پہلی مرتبہ پاکستان کے اقدامات کی تعریف نہیں ، رواں سال اپنی اکیسویں رپورٹ میں بھی یہ تسلیم کیا گیا کہ فوجی آپریشنوں کے نتیجہ میں پاکستان کے اندر نہ صرف دہشت گردی کی سطح کم ہوئی بلکہ امن و امان کی مجموعی صورتحال بھی بہتر ہوئی ہے۔ سلامتی کونسل کی اس کمیٹی کے علاوہ گلوبل ٹیرر ازم انڈیکس برائے انسٹی ٹیوٹ آف اکنامکس جیسے غیر جانبدار ادارے نے بھی گزشتہ برس اپنی رپورٹ میں دہشت گردی کیخلاف پاکستان کی کامیابیوں کو اُجاگر کیا کہ پاکستان نے انسداد دہشت گردی کیلئے انتہائی موثر کارروائیاں کیں۔ اقوام متحدہ نے تسلیم کیا کہ پاکستان نے داعش کو پنجے گاڑنے نہیں دیئے۔یہ تمام رپورٹیں امریکہ کے گوش گزار کرنے کی ضرورت ہے۔