اچھے کم بیک کےلئے پر امید ہوں
عامر یامین کا شمار ابھرتے ہوئے باصلاحیت نوجوان آل راونڈرز میں ہوتا ہے۔ وہ اس لحاظ سے خوش قسمت ہیں کہ بہت جلد قومی ٹیم میں شامل کر لیے گئے۔ نئے گیند کے ساتھ بہت جاندار گیند بازی کرتے ہیں۔ انکی تیزی سے اندر آتی ہوئی گیندیں کھیلنا خاصا مشکل ہوتا ہے۔ بیٹنگ میں بھی وہ تیزی سے رنز بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ عامر یامین قومی ٹیم میں جلد موقع ملنے کی وجہ سے بہت زیادہ فرسٹ کلاس کرکٹ نہیں کھیل سکے۔ ستائیس سالہ عامر یامین نے تین ون ڈے اور ایک ٹونٹی ٹونٹی میچ میں پاکستان کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ چونتیس فرسٹ کلاس میچوں میں وہ 1199 رنز تین سینچریوں اور چار نصف سینچریوں کی مدد سے سکور کر چکے ہیں۔ ان میچوں میں وہ چھیاسی بلے بازوں کو بھی شکار کر چکے ہیں۔ میچ میں ایک سو آٹھ رنز کے عوض نو اور اننگز میں تیرہ رنز کے عوض چھ وکٹیں انکی بہترین باولنگ ہے۔ ملتان ریجن اور کسٹمز کی طرف سے کھیل چکے ہیں۔ پاکستان سپر لیگ کے پہلے ایڈیشن میں وہ پشاور زلمی کی طرف سے کھیلے جبکہ دوسرے ایڈیشن میں وہ لاہور قلندرز نمائندگی کرتے نظر آئے۔ باصلاحیت آل راونڈر کا کہنا ہے کہ محنت کر رہا ہوں، لگن شوق، جذبہ بڑھ رہا ہے میں اچھے کم بیک کے لیے پر امید ہوں جب بھی قومی ٹیم میں شامل ہوا بہتر نتائج دینے کی کوشش کرونگا۔ ایک پروفیشنل کی حیثیت سے میرا کام ہر وقت اپنی پرفارمنس اور فٹنس کو بہتر بنانا ہے۔ اس عزم کے ساتھ ہی محنت کرتا ہوں۔ عبدالرزاق میرے آئیڈیل کرکٹر ہیں انہوں نے اپنی کارکردگی سے ٹیم کی کامیابیوں میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ میری خواہش ہے کہ بین الاقوامی سطح پر قومی ٹیم کی نمائندگی کرتے ہوئے اپنے پسندیدہ کرکٹر کی طرح کامیبیاں حاصل کروں۔ خوش قسمت ہوں کہ بہت جلد قومی ٹیم کی نمائندگی کا موقع ملا۔چونکہ آل راونڈر نے باولنگ اور بیٹنگ دونوں شعبوں میں کام کرنا ہوتا ہے اس لیے اسکا فٹنس لیول زیادہ بہتر ہونا چاہیے۔ میری کوشش ہوتی ہے کہ دونوں شعبوں میں جہاں بھی موقع ملے بہتر کھیل پیش کروں اور ٹیم کے کام آوں۔ ہائی پرفارمنس کیمپ میں فٹنس اور غذا پر بہت توجہ دی اسکا ہمیں بہت فائدہ ہوا۔ یو یو ٹیسٹ کے ذریعے قومی ٹیم کی سلیکشن ہوتی ہے جب میں نے ہائی پرفارمنس کیمپ شروع کیا تو میرا لیول سترہ اعشاریہ ایک تھا آخری ٹیسٹ میں اٹھارہ اعشاریہ ایک تک لانے میں کامیاب ہو گیا تھا۔ اکیڈمی کے ہیڈ کوچ مشتاق احمد سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملتا ہے جبکہ ٹرینرز صبور اور یاسر کے ساتھ ٹریننگ سے بھی بہت فائدہ ہوتا ہے۔ ہائی پرفارمنس کیمپ کرکٹ بورڈ کا بہت اچھا اقدام ہے کھلاڑی فارغ تھے اس دوران دو آپشن تھے کہ یا کھلاڑی انفرادی طور پر اپنی ٹریننگ کرتے یا پھر کیمپ کی صورت میں اکٹھے ہو کر اپنی خامیوں کو دور کرتے۔ میرے خیال میں فارغ وقت کا بہت اچھا فائدہ اٹھایا گیا ہے۔ اس کیمپ میں شامل تمام کرکٹرز کو اپنی فٹنس بہتر بنانے کا موقع ملا ہے۔ غذا کے معاملے میں بھی بہت احتیاط کر رہے ہیں۔ مرغن اور تیز مصالحے والے کھانے چھوڑنا مشکل ہے لیکن ایک پروفیشنل کرکٹر کے لیے ضروری ہے کہ وہ غذا لے جس سے فٹنس کا معیار بلند ہو۔ ویسے بھی تین چار سال سے اچھی کرکٹ کھیل رہا ہوں کوشش کرتا ہوں غیر ضروری چیزوں کے استعمال سے پرہیز کروں
آخری اوورز میں بہتر باولنگ کے لیے بہت محنت کر رہا ہوں ہائی پرفارمنس کیمپ میں بھی پرانے گیند کے ساتھ گیند بازی کو بہتر بنانے پر بہت کام کیا ہے اس سے پہلے آل راونڈرز کے لیے لگائے جانیوالے کیمپ میں بھی اس شعبے کو بہتر بنانے پر خصوصی توجہ دی تھی۔ نیشنل کرکٹ اکیڈمی کے ہیڈ کوچ مشتاق احمد کے ساتھ ملکر پرانے گیند کے ساتھ باولنگ کو بہتر کرنے کی کوشش کر رہا ہوں۔ رمضان المبارک کے دوران کراچی میں نائٹ کرکٹ ٹورنامنٹ میں شرکت کے دوران آخری اوورز میں پہلے سے بہتر باولنگ کی تھی۔ جدید کرکٹ میں تیز گیند بازی کے ساتھ حاضر دماغی اور چالاکی کے ساتھ رفتار میں تبدیلی بہت ضروری ہے۔ کرکٹ تیز ہے اور باولر کو بچنے کے لیے بہت محنت کی ضرورت ہے۔ بیٹنگ کے شعبے اور فیلڈنگ کو بھی پورا وقت دیتا ہوں۔ اپنی طرف سے کوئی کمی نہیں چھوڑ رہا۔ جب بھی موقع ملا ہر شعبے میں اچھے نتائج کی کوشش کرونگا۔